امریکی شہر ڈیلاویئر میں اسلحہ رکھنے اور حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں پاکستانی نژاد نوجوان لقمان خان کو گرفتار کرلیا گیا۔25برس کے ملزم کی گاڑی اور گھر سے بھاری اسلحہ، گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔لقمان خان کو 24نومبر کو گرفتارکیا گیا، ملزم نے ڈیلاویئر یونیورسٹی کے پولیس ڈیپارٹمنٹ پر حملے کا منصوبہ بنایا تھا، ملزم کے قبضے سے حملے کی منصوبہ بندی کے نوٹس بھی برآمد ہوئے ہیں۔استغاثہ کے مطابق لقمان خان پاکستانی نژاد امریکی شہری اور ڈیلاویئر یونیورسٹی کا طالب علم ہے۔ملزم پر غیر قانونی مشین گن رکھنے اور حملے کی منصوبہ بندی کا الزام 26نومبر کو عائد کیا گیا، ملزم کو11دسمبر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
ادھر دفتر خارجہ نے امریکی شہر ڈیلاویئر میں اسلحہ رکھنے اور حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار شخص کی پاکستانی نژاد ہونے کی تردید کر دی۔ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے امریکا میں گرفتار شخص سے متعلق اہم بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ امریکا میں پکڑا گیا لقمان خان پاکستانی شہری نہیں بلکہ افغان شہری ہے۔ترجمان طاہر اندرابی کے مطابق امریکا میں پکڑا گیا لقمان خان پاکستانی شہری نہیں، تحقیقات کے مطابق لقمان خان افغان شہری ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق ترجمان نے کہاکہ لقمان خان بطور مہاجر پاکستان میں کچھ عرصہ رہا، افغان شہری نے بیشتر زندگی امریکا میں گزاری ہے۔ پاکستانی شہری کی امریکا میں گرفتاری سے متعلق میڈیا پر بے بنیاد خبر چلائی گئی۔ترجمان نے بتایا کہ لقمان خان کے پاس امریکا اور افغانستان کی دہری شہریت ہے، لقمان خان نے کچھ وقت افغان پناہ گزین کیمپ میں بھی گزارا۔
دریں اثناء واشنگٹن میں سرعام فائرنگ کرکے ایک سیکورٹی گارڈ کو ہلاک اور دوسرے کو شدید زخمی کرنے والے افغان شہری سے متعلق طالبان حکومت نے پہلی بار وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر متقی نے ایک ویڈیو بیان جاری کیا ہے۔ جس میں امیر متقی نے واشنگٹن میں گزشتہ ہفتے پیش آنے والے حملے سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کیا ہے جس میں 2 امریکی نیشنل گارڈز نشانہ بنے تھے۔
طالبان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے کہا کہ یہ حملہ ایک ایسے شخص نے کیا جسے خود امریکی اداروں نے تربیت دی تھی اور اسے استعمال بھی کیا تھا۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس لیے اس شخص یا اس کی کسی حرکت کو افغان حکومت یا عوام سے جوڑنا درست نہیں۔ یہ ملزم کا انفرادی طور پر کیا گیا ذاتی عمل تھا۔

