وائٹ ہائوس کے قریب فائرنگ، ایک شخص ہلاک،2گارڈ زخمی،حملہ آور افغان شہری نکالا

وائٹ ہائوس کے قریب فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور2 نیشنل گارڈ زخمی ہوگئے جن کی حالت نازک بتائی جاتی ہے، فائرنگ کرنے والے مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا گیا۔ڈائریکٹر ایف بی آئی سمیت حکام کی بریفنگ کے مطابق حملہ آور اکیلا تھا، امریکی ہوم لینڈ سیکورٹی کے سیکریٹری نے سوشل میڈیا پر بیان میں واقعہ کی تصدیق کی ہے۔پولیس کے مطابق وائٹ ہائوس کے ایک بلاک میں فائرنگ کی گئی ، مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دو نیشنل گارڈ ممبران کی حالت نازک ہے، مشتبہ شخص بھی شدید زخمی ہے، تینوں زخمی اسپتال منتقل کر دیئے گئے ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ نیشنل گارڈز کے اہلکاروں پر فائرنگ کرنے والے کو بھاری قیمت چکانی ہوگی، ٹرمپ تھینکس گیونگ کی تعطیل سے قبل فلوریڈا میں تھے۔فائرنگ کے بعد وائٹ ہائوس کو لاک ڈاؤن کردیا گیا، جبکہ کچھ دیر کی بندش کے بعد واشنگٹن کے رونالڈ ریگن ایئرپورٹ پر معمول کی کارروائیاں دوبارہ شروع کر دی گئیں۔

امریکی وزیر جنگ پیٹ ہیگسیتھ نے کہا ہے کہ 2 نیشنل گارڈز پر فائرنگ کے بعد صدر ٹرمپ نے واشنگٹن ڈی سی میں 500اضافی اہلکار تعینات کرنے کا کہا ہے۔پیٹ ہیگسیتھ نے کہا کہ اہلکاروں پر حملہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، واشنگٹن میں 500اضافی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اضافی تعیناتی کا مقصد دارالحکومت میں سیکورٹی کو مضبوط بنانا اور کسی بھی ممکنہ خطرے کا مقابلہ کرنا ہے۔واشنگٹن میں وائٹ ہاوس کے قریب فائرنگ کرنے والا شخص افغان شہری ہے۔

امریکی حکام کے مطابق مشتبہ شخص کی شناخت 29برس کے افغان شہری رحمان اللہ لکنوال سے کر لی گئی۔رحمان اللہ2021 میں امریکا آیا تھا۔ ریاست واشنگٹن میں بھی رہ چکا ہے۔ڈائریکٹر ایف بی آئی سمیت حکام کی بریفنگ کے مطابق حملہ آور اکیلا تھا۔امریکی صدر ٹرمپ نے بیان میں کہا کہ مشتبہ شخص بھی شدید زخمی ہے۔ تینوں زخمی اسپتال منتقل کر دیئے گئے ہیں۔

ادھرامریکا کی شہریت اور امیگریشن سروسز (یو ایس سی آئی ایس) نے اعلان کیا ہے کہ تمام افغان شہریوں کی امیگریشن درخواستیں فوری طور پر معطل کی جا رہی ہیں۔ یہ فیصلہ ایک افغان شہری کے واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاؤس کے قریب نیشنل گارڈز پر حملے کے بعد سامنے آیا ہے۔امریکی امیگریشن سروس نے اپنے بیان میں کہا کہ ”فی الفور تمام افغان شہریوں کی امیگریشن درخواستوں کی پراسیسنگ بند کر دی گئی ہے اور سیکورٹی اور ویٹنگ پروٹوکولز کے دوبارہ جائزے تک یہ تعلیق برقرار رہے گی۔”ادارے نے مزید کہا کہ ”ہمارے ملک اور امریکی عوام کی حفاظت ہماری اولین ترجیح اور مشن ہے۔