سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس، نئے رولز 2025ء متفقہ منظور

سپریم کورٹ نے فل کورٹ اجلاس میں متفقہ طور پر سپریم کورٹ رولز 2025 کی منظوری دیتے ہوئے انہیں اپ ڈیٹ کر دیا ہے۔ جمعہ کو اسلام آباد میں منعقدہ فل کورٹ اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ اپ ڈیٹڈ رولز میں 27 ویں ترمیم سے متعلق کوئی ذکر شامل نہیں ہے۔

سپریم کورٹ کے اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے رول 1(4) آرڈر ون کے تحت ترمیمات اور اپ ڈیٹس کی سفارش کی۔ کمیٹی میں جسٹس شاہد وحید، جسٹس عرفان سعادت، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عقیل عباسی شامل تھے۔ فل کورٹ نے کمیٹی کے تمام اراکین کی انفرادی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ان کی کوششوں کی تعریف کی۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ کمیٹی نے سپریم کورٹ رولز 1980 کا تفصیلی جائزہ لیا اور سپریم کورٹ رولز 2025 کا ڈرافٹ تیار کیا۔ کمیٹی نے عدالتی نظام میں درپیش مشکلات کا حل نکالنے کے لیے بھی مختلف تجاویز کا باریک بینی سے جائزہ لیا۔ عدالتی اعلامیے کے مطابق اپ ڈیٹڈ سپریم کورٹ رولز 2025 کی بدولت سروس ڈیلیوری میں بہتری آئے گی اور فوری و کم لاگت انصاف کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔ اجلاس میں فل کورٹ نے محمد منیر پراچہ کو سپریم کورٹ کا سینئر ایڈووکیٹ کا درجہ بھی دے دیا، یہ منظوری رول 5 آرڈر فور کے تحت دی گئی۔

واضح رہے کہ جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ اپنے استعفے کے باعث اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ کمیٹی میں جسٹس شاہد وحید، جسٹس عرفان سعادت، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عقیل عباسی شامل تھے۔چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس ہوا جس میں سپریم کورٹ کے 19 میں سے17جج شریک ہوئے اور دو ججوں جسٹس منیب اختر اور جسٹس عائشہ ملک نے شرکت نہیں کی۔

اس سے قبل سپریم کورٹ کے ججوں کی مجموعی تعداد 24 تھی اور دو ججز کے استعفے کے بعد سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد 22 ہوگئی۔تین ججوں کے آئینی عدالت میں منتقل ہونے کے بعد ججوں کی تعداد 19 رہ گئی۔