جسٹس امین سربراہ آئینی عدالت، جنرل عاصم منیر ڈیفنس فورسز چیف مقرر

اسلام آباد:قومی اسمبلی نے پاکستان آرمی ایکٹ 1952ئ، پاکستان ایئرفورس ایکٹ 1953ء اور پاکستان نیوی آرڈیننس 1961ء میں ترامیم کثرت رائے سے منظور کرلیں جس کے تحت آرمی چیف فیلڈ مارشل جنرل حافظ عاصم منیر کو 2030ء تک پہلا چیف آف ڈیفنس فورسز مقرر کردیا گیا جبکہ جسٹس امین الدین خان کو وفاقی آئینی عدالت کا پہلا چیف جسٹس مقرر کردیا گیا۔
قبل ازیں 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم سینیٹ سے منظور کرائے جانے کے بعد صدر مملکت نے دستخط کردیے جس کے بعد 27ویں ترمیم آئین کا باضابطہ حصہ بن گئی۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں آرمی ایکٹ 1952ء میں ترامیم کا بل پیش کردیا گیا۔ بل وزیر دفاع خواجہ آصف نے پیش کیا جس پر اسپیکر نے رائے شماری کرائی اور ایوان نے اسے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
اسی طرح پاکستان ایئرفورس ایکٹ 1953ء میں ترامیم اور پاکستان نیوی آرڈیننس 1961ء میں ترامیم کا بل بھی خواجہ آصف نے ایوان میں پیش کیا اور اسے بھی ارکان اسمبلی نے ووٹنگ کے ذریعے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
آرمی ایکٹ 1952ء کی 11شقوں میں ترامیم کی گئی ہیں۔ پاکستان آرمی ایکٹ باب ون اے میں ترمیم ہوئی ہے، جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کی جگہ کمانڈر آف نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کا عہدہ شامل کیا گیا ہے۔اسی طرح چیف آف آرمی اسٹاف کو چیف آف ڈیفنس فورسز مقرر کردیا گیا جو اگلے پانچ برس اس عہدے پر رہیں گے۔
مجوزہ آرمی ایکٹ کے مطابق آرمی چیف کا بطور چیف آف ڈیفنس فورسز نیا نوٹی فکیشن جاری ہو گا، نئے نوٹی فکیشن کے بعد آرمی چیف کی مدت دوبارہ سے شروع ہوگی۔مجوزہ آرمی ایکٹ میں کہا گیا کہ آرمی چیف، چیف آف ڈیفنس پاک فوج کے تمام شعبوں کی ری اسٹرکچرنگ اور انضمام کریں گے۔
وزیراعظم آرمی چیف، چیف آف ڈیفنس کی سفارش پر کمانڈر نیشنل اسٹریٹیجک کمانڈ تعینات کریں گے۔مجوزہ آرمی ایکٹ کے مطابق کمانڈر نیشنل اسٹریٹیجک کمانڈ کی مدت ملازمت 3 سال ہو گی، کمانڈر نیشنل اسٹریٹیجک کمانڈ کو 3 سال کے لیے دوبارہ تعینات کیا جا سکے گا۔مجوزہ آرمی ایکٹ میں کہا گیا کہ 27 نومبر سے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ ختم ہو جائے گا۔
بعد ازاں صدر اور وزیر اعظم کی مشاورت کے بعد وفاقی آئینی عدالت کا سربراہ جسٹس امین الدین کو مقرر کردیا گیا۔ صدر مملکت نے منظوری دے دی۔ تقریب حلف برداری آج ہوگی۔ جسٹس امین الدین آئینی بینچ کے سربراہ تھے اور اس ماہ کے آخر میں ریٹائر ہو رہے تھے تاہم وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس کا منصب سنبھالنے کے بعد ان کی مدت میں توسیع ہوگی۔