ترقیاتی بجٹ کا استعمال سست ،صرف76 ارب خرچ ہو سکے

پاکستان کا ترقیاتی بجٹ سست روی کا شکار ہے، جولائی سے اکتوبر تک صرف 76 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ ہو سکے ہیں۔وزارتِ منصوبہ بندی و ترقی کی دستاویز کے مطابق جولائی تا اکتوبر ڈیولپمنٹ منصوبوں پر ٹوٹل پی ایس ڈی پی کا محض 7.6 فیصد فنڈز استعمال ہوا، جولائی سے دسمبر کے لیے ترقیاتی بجٹ خرچ کرنے کی حکمت عملی کے مطابق 35 فیصد اجازت بھی نہ دی جا سکی۔

دستاویز کے مطابق جولائی تا اکتوبر کیبنٹ ڈویژن، وزارت تجارت اور پارلیمانی امور کے لیے ترقیاتی بجٹ استعمال نہیں ہوا، جولائی تا اکتوبر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، پیٹرولیم ڈویژن اور مذہبی امور کو ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کے لیے کوئی رقم جاری نہیں کی گئی۔جولائی سے اکتوبر 34 وزارتوں اور ڈویژنز کے لیے54 ارب روپے جاری ہوئے، این ایچ اے اور این ٹی ڈی سی/پیپکو سمیت کارپوریشنز کے لیے 22 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ جاری کیا گیا۔

جولائی سے اکتوبر کے دوران ڈیفنس ڈویڑن کے لیے 1 ارب 8 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ جاری ہوا۔جولائی تا اکتوبر اسپیشل ایریاز کے لیے 16 ارب 48 کروڑ روپے جاری ہوئے، جولائی تا اکتوبر ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 5 ارب 20 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ جاری ہوا، قانون و انصاف کے لیے 26 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ جاری ہوا۔

دستاویز کے مطابق وزارت منصوبہ بندی کے لیے 3 ارب 90 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ جاری ہوا، جولائی تا اکتوبر ریلوے ڈویژن کے لیے 4 ارب 32 کروڑ اور آبی وسائل کے ترقیاتی منصوبوں پر 13 ارب 55 کروڑ کے فنڈز جاری ہو سکے۔