کے پی میں دہشتگردی،3خواتین،2 بچے جاں بحق،9خوارج ہلاک

پشاور/بنوں: سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں خارجیوں کی سیکڑوں ہلاکتوں کے بعد فتنة الخوارج کے دہشت گردوں نے معصوم بچوں اور عورتوں پر بزدلانہ خود کش حملہ کیا۔

سیکورٹی ذرائع نے کہا کہ 17 اکتوبر کو شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں کھادی پوسٹ پر فتنة الخوارج کے دہشت گردوں نے بزدلانہ خود کش حملے کی ناکام کوشش کی، فتنة الخوارج کے دہشت گردوں کے بزدلانہ خود کش حملے میں 3خواتین اور 2 بچے جاں بحق ہو گئے۔

سیکورٹی ذرائع نے کہا کہ سیکورٹی فورسزنے خوارج کا خودکش حملہ ناکام بناتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کیا، خارجی دہشت گرد گل بہادر گروپ نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی، خارجی گل بہادر افغان طالبان کی سرپرستی میں افغانستان میں چھپا ہوا ہے۔

دوسری جانب بنوں میں تھانہ ہوید کی حدود میں خوارج کے دہشت گردوں کی جانب سے بارود سے بھرا رکشہ چیک پوسٹ سے ٹکرانے کی کوشش ناکام بنادی گئی، فائرنگ سے بارود سے بھرا رکشہ پھٹ گیا،تین دہشت گرد ہلاک ہوگئے ۔

سیکورٹی ذرائع کے مطابق گزشتہ رات خوارج کے 3 دہشت گردوں نے بارودی مواد سے بھرے رکشہ کے ذریعے بنوں میں تھانہ ہوید کی حدود چوکی مزانگہ پر حملے کی بزدلانہ کوشش کی۔چوکی میں موجود پولیس کے بہادر جوانوں نے بروقت اور مستعدانہ کارروائی کرتے ہوئے دشمن کے ناپاک عزائم ناکام بنائے۔

چوکی میں موجود پولیس کے بہادر جوانوں نے مشکوک نقل و حرکت دیکھ کر رکشہ کو روکنے کی کوشش کی اور نہ رکنے پر پولیس جوانوں نے فائرنگ کی جس سے رکشہ وہیں زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔

سیکورٹی ذرائع کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں تینوں دہشت گرد موقع پر ہی جہنم واصل ہوگئے اور تمام پولیس اہلکار محفوظ رہے، تاہم دھماکے کی شدت سے قریب واقع گھروں کو معمولی نقصان پہنچا۔ڈی آئی جی بنوں ریجن سجاد خان اور ڈی پی او بنوں سلیم عباس کلاچی نے پولیس اہلکاروں کی بروقت اور دلیرانہ کارروائی کو سراہا ۔

انہوں نے کہا کہ خوارج جیسے عناصر قوم اور عوام کے دشمن ہیں۔ڈی آئی جی بنوں اور ڈی پی او نے چوکی میں موجود بہادر جوانوں کو نقد انعامات اور تعریفی اسناد دینے کا اعلان بھی کیا۔

دریں اثناء سیکورٹی فورسز نے بنوں کے مغل کوٹ سیکٹر میں کامیاب انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران فتنة الخوارج سے تعلق رکھنے والے دو دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق کارروائی میں خوارج کے طارق کچھی گروپ کو موثر انداز میں نشانہ بنایا گیا۔

آپریشن کے دوران گروپ کا سرغنہ طارق کچھی اور اس کا ساتھی حکیم اللہ عرف ٹائیگر مارے گئے۔سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے، طارق کچھی کی دہشت گرد تشکیل تنظیم گزشتہ دو سال سے دہشت گردانہ کارروائیوں میں سرگرم تھی۔

اطلاعات کے مطابق یہ گروہ فتنة الخوارج طالبان کیلئے بھتہ خوری اور افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردوں کی دراندازی میں سہولت کاری میں بھی ملوث تھا۔