چمن بارڈرمختصر وقت کیلئے کھول کر سینکڑوں مہاجرین کو واپس بھیج دیا گیا

کوئٹہ:پاکستان نے چمن بارڈرکچھ وقت کے لئے کھول کر سینکڑوں افغان مہاجرین کو واپس بھیج دیا جو بلوچستان کے مختلف شہروں اور قصبوں میں غیر قانونی طور پر مقیم تھے۔

حکام کے مطابق بڑی تعداد میں افغان مہاجرین جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے اپنے وطن واپس جانے کیلئے چمن پہنچے تھے لیکن پاکستانی حکام کی جانب سے پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپوں کے بعد سرحد بند کیے جانے اور بابِ دوستی کو بند کر دینے کی وجہ سے وہ سرحد پر پھنس گئے تھے۔

چمن انتظامیہ اور سیکورٹی حکام نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فیصلہ کیا کہ سرحد کچھ وقت کیلئے کھولی جائے تاکہ افغان خاندان اپنے ملک واپس جا سکیں۔ڈپٹی کمشنر چمن حبیب اللہ بنگلزئی نے بتایا کہ ہم نے صرف افغان مہاجرین کے اپنے ملک واپس جانے کیلئے باب دوستی کو سہ پہر تقریبا 3 بجے کھولا، مہاجر خاندانوں کو مکمل عزت و احترام کے ساتھ ان کے وطن واپس بھیجا گیا۔

سرحد ڈھائی گھنٹے تک کھلی رہی اور اس دوران تقریبا 200 افغان خاندان اپنے سامان کے ساتھ افغانستان واپس چلے گئے۔دریں اثنا سینکڑوں ٹرک اور دیگر گاڑیاں دونوں ممالک کی سرحد پر پھنس گئی ہیں۔چمن میں لوڈ ہوئے ٹرکوں اور دیگر گاڑیوں کو ایک پارکنگ ایریا میں منتقل کر دیا گیا۔