وزیر اعظم پاکستان کے کیش لیس پاکستان اسٹرٹیجک روڈ میپ کے تحت جون 2026ء تک ڈیجیٹل لین دین کے لئے فعال تاجروں کا ہدف 5لاکھ سے بڑھا کر 15لاکھ کیا جائے گا۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستفدین کو ڈیجیٹل والٹ پر تبدیل کیاجائے گا، تمام جی ٹو جی اور پی ٹو جی کو ڈیجیٹل ادائیگیوں میں تبدیل کیا جائے گا۔
سرکاری خبررساں ایجنسی نے وزارت خزانہ ذرائع کے حوالے سے بتایاکہ جون 2026ء تک ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز سالانہ ساڑھے 7ارب سے بڑھا کر 15ارب تک لے جائی جائے گی۔اس کے علاہ ڈیجیٹل انڈیکس کا آغازاور اسے ٹریک کرنا،سٹیزن اسلام آباد ایپ پر استعمال کے کیسز کی مکمل ڈیجیٹائزیشن کرنا شامل ہے۔ان اہداف کے مطابق ڈیجیٹل نیشن پاکستان اتھارٹی کو فعال کیاجائے گا۔
ادھرڈیجیٹل گورننس اور شہری سہولت کی طرف ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا)نے صوبائی حکومتوں کے تعاون سے تیار کردہ ایک نئے خودکار نظام کے ذریعے پیدائش اور وفات کے اندراج کے عمل کو تیز، زیادہ موثر اور شفاف بنا دیا ہے۔
ایک بیان کے مطابق یہ اقدام وفاقی وزیر داخلہ کے ہدایات پر عمل کرتے ہوئے شروع کیا گیا ہے اور یہ حکومت کے رجسٹریشن خدمات کو بہتر بنانے اور نظام میں ناکارہ پن کو ختم کرنے کے وسیع تر ایجنڈے کا حصہ ہے۔جاری اصلاحات نیشنل بائیو میٹرک اینڈ رجسٹریشن پالیسی فریم ورک کے تحت نافذ کی جا رہی ہیں، جسے وزیراعظم نے رواں سال یکم جنوری کو منظور کیا تھا۔ اس فریم ورک کا مقصد پاکستان بھر میں اہم واقعات کے بروقت اندراج کے لیے ایک یکساں اور ٹیکنالوجی پر مبنی میکانزم قائم کرنا ہے۔
ایک پائلٹ پراجیکٹ کے تحت نادرا نے ملک بھر کے 50سے زائد ہسپتالوں اور صحت مراکز میں جدید ڈیجیٹل رجسٹریشن سسٹم کامیابی سے نصب کیے ہیں۔ اس اقدام میں اسلام آباد کے پمز، سی ڈی اے، اور ایف جی ہسپتالوں سمیت بڑے صحت کے مراکز، لاہور کا لیڈی ایچیسن ہسپتال اور کوئٹہ، خیبرپختونخوا، آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور سندھ کے کئی ہسپتالوں اور طبی مراکز شامل ہیں۔اس نئے نظام کے ذریعے ہسپتال اور صحت مراکز اب براہ راست نادرا سے منسلک ہیں، جس سے پیدائش اور وفات کا فوری اندراج ممکن ہوگا۔
جیسے ہی کوئی واقعہ ریکارڈ ہوتا ہے، نادرا والدین یا ورثا کو موبائل ایپلیکیشن اور ایس ایم ایس کے ذریعے اطلاع بھیجتا ہے، جو انہیں متعلقہ یونین کونسل میں سرکاری رجسٹریشن مکمل کرنے کی ہدایت کرتا ہے۔اس خودکار عمل کے متعارف کرانے سے اب تک حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔اب تک نادرا کو اس نئے میکانزم کے ذریعے ملک بھر سے 4,000پیدائش اور 407وفات کے نوٹیفکیشن موصول ہو چکے ہیں۔شہری اس نادرا موبائل ایپ کے ذریعے یا اپنی قریبی یونین کونسل میں جا کر ان اہم واقعات کو آسانی سے رجسٹر کر سکتے ہیں۔