سی پیک کے دوسرے مرحلے کے لیے مفاہمتی یادداشت کا مسودہ تیار

پاکستان اور چین نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) کا مسودہ تیار کر لیا ہے، جس کے تحت سی پیک کو اڑان پاکستان کے پانچ ای فریم ورک سے منسلک کیا جائے گا۔ایم او یو میں کہا گیا کہ سی پیک ٹو میں معاشی ترقی کے لیے مشترکہ حکمت عملی بنائی جائے گی اور تجارت و برآمدات بڑھانے کے لیے دونوں ممالک مل کر اقدامات کریں گے۔

اسپیشل اکنامک زونز کے ذریعے برآمدات میں اضافے کے لیے خصوصی منصوبے بھی شامل کیے گئے ہیں۔دستاویز میں کہا گیا ہے کہ چین میں پاکستانی مصنوعات کی برآمدات بڑھانے کے لیے کسٹمز کا جدید نظام اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز استعمال کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ باہمی تعاون کے ذریعے 5جی، فائبر انفراسٹرکچر اور مصنوعی ذہانت کے فروغ کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔

ایم او یو میں ماحول دوست توانائی کے لیے شمسی توانائی، ہائیڈرو پاور اور گرین انرجی انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی، جبکہ موسمیاتی تبدیلیوں سے بچاؤ کے لیے جدید زرعی ٹیکنالوجی اور گرین کوریڈور کو فروغ دیا جائے گا۔آبی وسائل کے تحفظ اور پانی کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے بھی مشترکہ اقدامات کیے جائیں گے ۔

اس کے ساتھ ساتھ لائیولی ہوڈ کوریڈور کے ذریعے سماجی شعبے میں تعاون بڑھانے اور لوگوں کا معیارِ زندگی بہتر بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔سی پیک کے دوسرے مرحلے میں ماحول دوست ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنانسنگ امور میں تعاون، جبکہ دو طرفہ تنازعات کے حل کے لیے معاہدوں اور دستاویزی عمل کو آسان بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔