وزیر دفاع خواجہ آ صف نے کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ قطر پر حملے کا ردعمل نہیں ہے، سعودی عرب اور پاکستان کافی عرصے سے اس پر بات کررہے تھے۔برٹش امریکی صحافی مہدی حسن کو انٹرویو میں وزیر دفاع نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے دفاعی تعلقات بہت طویل ہیں، پہلے بھی ہماری افواج سعودی عرب میں تعینات رہی ہیں۔
ابھی بھی ہماری افواج سعودی سرزمین پر موجود ہیں، اس ڈیل سے دفاعی تعلقات کو باقاعدہ معاہدے کی شکل دی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہیروشیما اور ناگاساکی کے بعد کوئی بھی ایٹمی طاقت ہتھیار استعمال کرنے کے حق میں نہیں۔ ناگاساکی اور ہیروشیما کے بعد دنیا میں متعدد ایٹمی طاقتوں کی موجودگی کے باوجود کسی نے بھی اس حد تک جانے کی جرات نہیں کی۔
ہماری جمہوریت بہترین نہیں لیکن ہم اس راہ پر گامزن ہیں، میں خود بغیر کسی الزام کے 6 ماہ جیل میں رہا ہوں۔وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ2025 کامیابیوں سے بھرپور سال ،ہائبرڈ نظام کی پارٹنر شپ کی کامیابیوں کا تسلسل جاری ہے۔
وزیر دفاع نے وزیراعظم شہبازشریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات پر سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ”بھارت پر فتح، سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ اور پاک، امریکا تعلقات میں بے مثال پیش رفت ہوئی ہے”۔