بھارت جھگڑالو پڑوسی کے بجائے اچھے ہمسائے کی طرح رہے،وزیراعظم

لندن:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معرکہ حق میں بھارت کو جو سبق سکھایا وہ زندگی بھر یاد رکھے گا مگر اب سیز فائر ہوچکا ہے لہذا ہم امن اور برابری کی بنیاد پر مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل چاہتے ہیں کیوں کہ دونوں ہمسایہ ممالک نے ہمیشہ ساتھ رہنا ہے،بھارت جھگڑالو پڑوسی کے بجائے اچھے ہمسائے کی طرح رہے۔

مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر پاک بھارت تعلقات قائم نہیں ہو سکتے،پاکستان اور بھارت کے درمیان 4 جنگیں ہوئیں، اربوں ڈالرخرچ ہوئے،جنگوں پر خرچ ہونے والے اربوں ڈالر عوام کی ترقی وخوشحالی پر خرچ ہونے چاہئیں۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے لندن میں اوورسیز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے واضح الفاظ میں کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ کشمیر کے بغیر پاک بھارت تعلقات استوار ہو سکتے ہیں تو وہ احمقوں کی جنت میں رہتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کا خون رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔انہوں نے برطانوی پاکستانی برادری کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی معیشت میں معاونت ناقابلِ فراموش ہے، اوورسیز پاکستانیوں کو سونے اور جواہرات میں بھی تولا جائے تو کم ہے، اس برس اوورسیز پاکستانیوں نے ساڑھے 48 ارب ڈالر پاکستان بھیجے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ برطانوی و دیگر ممالک میں مقیم پاکستانی ملک کی ترقی اور استحکام میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں اور حکومت ان کے حقوق اور تحفظ کیلئے مسلسل کوشاں ہے، عالمی فورمز پر پاکستان اپنے موقف کو مضبوطی سے پیش کرتا رہے گا۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے اوورسیز پاکستانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اشعار بھی سنائے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ میں ظلم و ستم جاری ہے، 64 ہزار فلسطینی شہید کر دیے گئے، غزہ میں فلسطینیوں کا کھانا، پینا اور ادویات بند کر دی گئیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ سب سے پہلے آپ سب کو 10 مئی 2025 ء کی عظیم فتح کی مبارکباد دینا چاہتا ہوں، یہ وہ فتح ہے جس نے دشمن کو وہ سبق سکھایا جو وہ زندگی بھر یاد رکھے گا، جب ہم پر الزامات لگائے گئے تو ہم نے یہ بیان دیا کہ پاکستان کا پہلگام واقعے سے دور دور تک تعلق نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کی شفاف تحقیقات کے لئے میں نے عالمی کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے کہ یہ پاکستان کے خلاف جھوٹے الزامات لگائے جارہے ہیں لیکن ہمسایہ ملک نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس کے جواب میں 6 مئی کو دشمن نے پاکستان کے خلاف حملہ کیا جس میں بے گناہ پاکستانی شہید ہوئے، مساجد کو شہید کیا گیا اور سویلینز پر حملے کیے گئے، جس پر پاکستان کو اپنے دفاع میں کارروائی کرنی پڑی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایک جھٹکے میں دشمن کے 6 جہاز زمین بوس ہوگئے، دشمن کو چند گھنٹوں میں پتا چل گیا کہ یہ بات بہت دور تک چلی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل نے اپنے جوانوں کو تیار کیا اور کمال کی کارکردگی دکھائی جب کہ ہمارے شاہنیوں نے ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی قیادت میں دشمن کے جہازوں کو گرایا۔

شہباز شریف نے کہا کہ عظیم پاکستانیوں اللہ نے آپ کو وہ فتح دی ہے کہ آج مغرب سے لیکر مشرق تک لوگ جب پاکستان کے سبز پاسپورٹ کو دیکھتے ہیں تو کہتے ہیں ہم سلام پیش کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ معرکہ حق کے آپریشن کے بعد سیز فائر ہوچکا اور اب ہم امن چاہتے ہیں، ہم ترقی وخوشحالی، ملک میں بیروزگاری کا خاتمہ اور سرمایہ کاری چاہتے ہیں اور میں نے یہ آفر کئی مرتبہ دی ہے جو پوری دنیا نے سنی ہے، میں نے کہا ہے کہ ہم کشمیر، پانی، تجارت اور کائونٹر ٹیررازم پر بات کرنا چاہتے ہیں اور برابری کی بنیاد پر بات کرکے یہ مسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ اگر ہم فیصلہ کرلیں تو جس طرح ہم نے بھارت کے 6 جہاز گرائے ہیں ویسے ہم غربت کا خاتمہ بھی کرکے دکھائیں گے اور پاکستان کو قرضوں سے نجات دلائیں گے، یہ مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔