پشاور ،تھانے میں دھماکا،اہلکارشہید،ہنگومیں افسران پر حملہ

پشاور: پشاور کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے تھانے میں شارٹ سرکٹ کے باعث دھماکا ہوا ہے۔پولیس کے مطابق تھانے میں دھماکے کے نتیجے میں ایک سی ٹی ڈی اہلکار شہید ہوگیا جبکہ دو زخمی ہوئے ہیں۔

دھماکے سے عمارت کے ایک حصے کو نقصان پہنچا۔کیپیٹل سٹی پولیس افسر (سی سی پی او) پشاور ڈاکٹر سعید کا کہنا ہے کہ تھانے میں موجود بارودی مواد میں شارٹ سرکٹ سے دھماکا ہوا، حملے کے کوئی شواہد نہیں ملے، تھانے میں تین سی ٹی ڈی اہلکار تھے جن میں سے ایک شہید جبکہ دو زخمی ہوئے ہیں۔

سی سی پی او نے کہا کہ دھماکے سے عمارت کا کچھ حصہ منہدم ہوا جس میں اہلکار کی شہادت ہوئی، چار ملزمان کو تھانے سے نکالا جا چکا ہے۔سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) آپریشنز نے بتایا کہ تھانہ سی ٹی ڈی اور اطراف کے علاقوں کو سیل کر کے نفری تعینات کی گئی ہے۔

دھماکے سے عمارت کے ایک حصے کو نقصان پہنچا ہے۔دوسری جانب سی ٹی ڈی کے تھانے میں دھماکے کے واقعہ کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکا شارٹ سرکٹ سے بارودی مواد میں ہوا جس میں ایک سی ٹی ڈی اہلکار شہید جبکہ دو زخمی ہوئے ہیں۔

آئی جی خیبر پختونخوا نے واقعے کا نوٹس لے کر ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی سے 5 دن میں تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔دریں اثناء دھماکے میں شہید سی ٹی ڈی اہلکار بلال خان کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی، نمازِ جنازہ ملک سعد شہید پولیس لائنز میں سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی گئی۔

نماز جنازہ میں گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، آئی جی پولیس ذوالفقار حمید، سی سی پی او، عسکری حکام سمیت شہید کے لواحقین نے شر کت کی، پولیس کے چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔

دریں اثناء ہنگو کے علاقے دو آبہ میں ایس پی، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کے قافلے پر آئی ای ڈی حملے میں 3 اہلکار زخمی ہو گئے۔پولیس کے مطابق دوآبہ میں ایس پی انوسٹی گیشن عبدالصمد، ڈی ایس پی ٹل مجاہد اور ایس ایچ او عمران الدین کے قافلے پر آئی ای ڈی سے حملہ کیا گیا۔

پولیس کے مطابق حملے میں 3 اہلکار زخمی ہوئے، حملے کے بعد پولیس اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔حملے میں ایس ایچ او تھانہ دوآبہ عمران الدین، سب انسپکٹر جہاد علی زخمی اور ڈسٹرکٹ اسپیشل برانچ کا اہلکار عابد زخمی ہوئے، زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال ہنگو منتقل کردیا گیا، تمام اہلکاروں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔