فلپائن ، فلڈ کنٹرول کرپشن اسکینڈل کے خلاف احتجاج میں شدت ،فوج ریڈ الرٹ

منیلا میں سیلاب کنٹرول کرنے کے جعلی منصوبے بنا کر بڑے پیمانے پر ہونے والی کرپشن کیخلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے ۔غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق مشتعل مظاہرین نے املاک کو نقصان پہنچایا، اور میٹرو اسٹیشن پر تھوڑ پھوڑ کی، اس دوران پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئیں، جن میں کم از کم دو افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔پولیس کے مطابق مظاہروں میں شریک 17 نوجوانوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

نوجوانوں پر مشتمل گروپوں نے دو مختلف واقعات میں پولیس پر پتھر اور بوتلیں پھینکیں، جن میں سے ایک میں انہوں نے صدارتی محل کی طرف جانے والے پل کے قریب رکاوٹ کے طور پر استعمال ہونے والے ٹرک کے ٹائروں کو آگ لگا دی۔دوسرے تصادم میں پولیس نے نقاب پوش مظاہرین کے ایک اور گروپ پر واٹر کینن کا استعمال کیا ۔کچھ پولیس اہلکاروں نے بھی پتھر اٹھا کر مظاہرین کی طرف پھینکے۔یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ آیا ان میں سے کسی کا منظم احتجاج سے کوئی تعلق تھا۔

دن کا آغاز دارالحکومت کے لنیٹا پارک میں ایک پرامن صبح کے احتجاج سے ہوا، جس میں شہر کے اندازوں کے مطابق تقریبا 50 ہزار افراد شریک ہوئے۔ہزاروں مزید افراد نے دوپہر کے مظاہرے میں شرکت کی، جو دارالحکومت کی ای ڈی ایس اے شاہراہ پر ہوا، یہ وہی جگہ ہے جہاں 1986 کی تحریک نے مارکوس کے آمر والد کو اقتدار سے بے دخل کیا تھا۔ریلی میں شریک 30 سالہ ڈیزائنر مٹزی باجنٹ نے کہا کہ میرا ریلیوں میں جانا بہت کم ہوتا ہے، لیکن یہ صورتحال اتنی بگڑ گئی ہے کہ مجھے واقعی یہ کہنا ضروری لگا کہ اب بس بہت ہو گیا۔

بائیں بازو کے اتحاد باگونگ ایلائنسنگ مکابایان کے چیئرمین، 56 سالہ ٹیڈی کاسینو نے کہا کہ گروپ نہ صرف چوری شدہ فنڈز کی واپسی بلکہ ملوث افراد کو جیل بھیجنے کا بھی مطالبہ کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کرپشن عوام کو مجبور کرتی ہے کہ وہ سڑکوں پر آئیں اور اپنا غصہ ظاہر کریں، تاکہ حکومت پر دبا ڈالا جا سکے کہ وہ واقعی اپنا کام کرے۔وزارتِ خزانہ نے اندازہ لگایا ہے کہ فلڈ کنٹرول منصوبوں میں کرپشن کی وجہ سے فلپائنی معیشت کو 2023 سے 2025 کے درمیان 118 ارب 50 کروڑ پیسو ( 2 ارب ڈالر) تک کا نقصان ہوا ہے۔گرین پیس کا کہنا ہے کہ یہ تعداد دراصل 18 ارب ڈالر کے قریب ہے۔

اس ماہ کے اوائل میں ایک تعمیراتی کمپنی کے مالکان نے تقریبا 30 ارکانِ ایوان اور محکمہ پبلک ورکس اینڈ ہائی ویز (ڈی پی ڈبلیو ایچ) کے عہدیداروں پر نقد رقوم لینے کا الزام لگایا تھا۔اس اسکینڈل نے پہلے ہی کانگریس کے دونوں ایوانوں میں قیادت کی تبدیلی کو جنم دیا ہے، ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر مارٹن روموالدیز(جو مارکوس کے کزن ہیں) نے رواں ہفتے کے اوائل میں تحقیقات شروع ہونے پر استعفا دے دیا تھا۔