غزہ/تل ابیب:غزہ میں اسرائیل کے مظالم حد سے بڑھ گئے، شہریوں کو فوری طور پر غزہ خالی کرنے کی نئی دھمکی سامنے آگئی،9لاکھ فلسطینیوں نے غزہ شہر خالی کرنے سے انکار کردیا،تازہ حملوں میں مزید 51فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ،مغربی کنارے میں چھاپوں کے دوران درجنوں فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا گیا،غزہ میں نسل کشی رکوانے کیلئے چار عرب ممالک میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے،پرتگال نے آج فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کردیا جبکہ مزید 10ممالک کل باضابطہ طور اعلان کریں گے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قابض صہیونی فوج نے خبردار کیا ہے کہ غزہ شہر میں غیرمعمولی طاقت کا استعمال کیا جائے گا لہٰذا رہائشیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ جنوب کی طرف نکل جائیں۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں غزہ شہر کے رہائشیوں کو مخاطب کرتے ہوئے اسرائیلی فوج نے عربی زبان میں بیان جاری کیا کہ اب صلاح الدین روڈ کو جنوب کی طرف جانے والے سفر کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
اسرائیلی درندگی کے باوجود غزہ کے 9 لاکھ شہریوں نے شہر خالی کرنے سے انکار کردیا،حکومتی میڈیا دفتر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ غزہ شہر اور اس کے شمالی علاقوں میں 9 لاکھ سے زائد فلسطینی اب بھی اپنے گھروں میں ڈٹے ہوئے ہیں اور قابض اسرائیل کے درندانہ حملوں اور اجتماعی نسل کشی کے باوجود جنوبی جانب جانے سے یکسر انکار کر رہے ہیں۔ یہ سب قابض دشمن کی جانب سے نافذ کیے جانے والے دائمی جبری بے دخلی کے جرم کا حصہ ہے جو تمام عالمی قوانین اور انسانی مواثیق کے خلاف ہے۔
ادھر غزہ میں صہیونی فوج نے مظالم میں اضافہ کرتے ہوئے حملے تیز کردیے، بمباری سے ایک ہی دن میں 51 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ غزہ شہر کے مرکز میں اسرائیلی فوجیوں کی پیش قدمی مسلسل جاری ہے، زمینی آپریشن میں اب تک غزہ شہر کی1700 کثیر المنزلہ عمارتیں ملیا میٹ ہوچکی ہیں۔قابض صہیونی فوج نے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں گھروں پر سفاکانہ دھاوے بول کر درجنوں بے گناہ فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا، جبکہ کئی گھروں کو عارضی تفتیشی مراکز میں تبدیل کر دیا۔
دریں اثناءچار عرب ممالک میں غزہ میں نسل کشی رکوانے کیلئے احتجاجی مظاہرے کئے گئے،مراکش ، موریتانیا، لبنان اور یمن میں ہزاروں افراد نے سڑکوں پر نکل کر نہتے فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ مظاہروں میں شہریوں نے غزہ کے عوام کو بھوکا رکھنے اور بارڈر کراسنگ بند کرنے جیسے مجرمانہ اقدامات کی شدید مذمت کی اورعالمی عدالتوں میں صہیونی جنگی مجرموں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین نے عرب حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض اسرائیل کے ساتھ کیے گئے تمام تعلقات اور معاہدے منسوخ کریں اور عرب و اسلامی اقوام سے اپیل کی کہ وہ قابض ریاست اور اس کے سرپرستوں کی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کریں۔
برطانیہ، فرانس، آسٹریلیا، کینیڈا اور دیگر کئی ملکوں کے بعد پرتگال نے بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کردیا۔پرتگال کی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ آج21 ستمبر کو فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا باضابطہ اعلان کردیا جائے گا۔فرانسیسی صدر دفتر نے اعلان کیا ہے کہ پیر کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ایک کانفرنس ہوگی جس میں دس ممالک، جن میں فرانس بھی شامل ہے، فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر لیں گے۔ ان ملکوں میں فرانس، برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا، بیلجیم، لکسمبرگ، مالٹا، انڈورا اور سان مارینو شامل ہیں۔