Suparco

سپارکو آئندہ ماہ ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ لانچ کرے گا

پاکستان اگلے ماہ خلا کی دنیا میں ایک بڑی پیش رفت کرنے جا رہا ہے۔ سپارکو (پاکستان اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن) اکتوبر میں ایک جدید ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ لانچ کرے گا، جو معدنی وسائل کی تلاش، زراعت، جنگلات، وائلڈ لائف، گلیشیئر کے پگھلاؤ، فضائی آلودگی، اسموگ اور قدرتی آفات سے متعلق تحقیق میں اہم کردار ادا کرے گا۔

لاہور میں ازنیٹ (انٹرا اسلامک نیٹ ورک آن اسپیس سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی) کے تحت منعقدہ پانچ روزہ ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سپارکو محمد یوسف خان نے کہا کہ پاکستان اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے رکن ممالک میں خلا اور سیٹلائٹ امیجری کے میدان میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔ ورکشاپ میں عراق، سینیگال، لیبیا، ترکیہ اور تیونس کے نمائندے شریک ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نیا سیٹلائٹ روشنی کے مختلف طول موجوں کا تجزیہ کرکے معدنیات، مٹی، پودوں اور پانی کے معیار تک معلومات فراہم کرے گا۔ ایسے سروے جو پہلے برسوں اور بھاری اخراجات سے ممکن ہوتے تھے، اب کم لاگت اور قلیل وقت میں مکمل کیے جا سکیں گے۔ اس سے پاکستان معدنی وسائل کی نقش بندی میں زیادہ خود مختار ہو جائے گا۔

سپارکو کے ماہر ڈاکٹر محمد منشا نے کہا کہ جدید اوپن سورس ٹیکنالوجیز کے ذریعے ویب جی آئی ایس کی تربیت آج کے دور کی بنیادی ضرورت ہے۔ اس سے ماہرین مختلف شعبوں کا ڈیٹا سیٹلائٹ امیجری کے ساتھ ملا کر ایسی ایپلی کیشنز تیار کر سکیں گے جو زراعت، ماحولیاتی نگرانی اور قدرتی آفات کے انتظام میں مددگار ثابت ہوں۔

سپارکو حکام کے مطابق نیا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ موجودہ ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹس کی صلاحیتوں کو کئی گنا بڑھا دے گا اور پاکستان کو خلا سے متعلق جدید ٹیکنالوجی میں خطے کا نمایاں ملک بنا دے گا۔