آٹے کی قلت، کے پی حکومت کا وفاق و پنجاب سے رابطہ

پشاور:خیبر پختونخوا میں آٹے اور گندم کی کمی اور قیمتوں میں اضافے پر کے پی حکومت نے پنجاب اور وفاق حکومت کے ساتھ رابطہ کر لیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا کے چیف سیکرٹری برائے محکمہ خوراک شاہ محمود خان نے بتایا کہ صوبے میں آٹے کی قیمت کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، پنجاب اور وفاق حکومت کے ساتھ معاملہ اٹھایا ہے۔

سیکرٹری خوراک شاہ محمود نے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب کی جانب سے آٹے اور گندم کی ترسیل پر لگائی گئی پابندی ختم کی جائے۔چیف سیکرٹری کے پی کا کہنا ہے کہ آئین کے مطابق کوئی بھی صوبہ غذائی اجناس کی ترسیل پر پابندی نہیں لگا سکتا، گندم اور آٹے سے متعلق کے پی کا 83 فیصد انحصار پنجاب پر ہے، ہمارے صوبے میں آٹے کی قیمت بڑھ رہی ہے اور ہم مشکلات سے دو چار ہیں۔چیف سیکرٹری کے پی نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب آٹے اور گندم پر پابندی فوری طور پر ہٹائے۔

دوسری جانب پنجاب کے چیف سیکرٹری نے جواب میں کہا ہے کہ ہم پنجاب میں گندم پر سبسڈی دے رہے ہیں، پابندی کا مقصد دیگر صوبوں کو سبسڈی والی گندم کی ترسیل روکنا ہے۔اس پر چیف سیکرٹری کے پی کا کہنا ہے کہ آپ سبسڈی والی گندم کی ترسیل روکنے کے لیے اس پر ٹیگ لگا دیں۔

ذرائع کے مطابق چیف سیکرٹری پنجاب نے جواب میں کہا کہ ہمیں اپنی مِلز کے لیے گندم کی ضروریات فراہم کریں۔اس پر چیف سیکرٹری کے پی کا کہنا ہے کہ ہم نے گندم کی اپنی ضروریات پنجاب کو فراہم کردی ہیں، صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کو بھی گندم اور آٹا بحران سے متعلق آگاہ کیا ہے۔

سرکاری ذرائع کا بتانا ہے کہ وفاقی حکومت نے معاملے کو حل کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔