اسلام آباد: پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا مہم کے تحت بھارتی میڈیا ایک بار پھر فالس فلیگ آپریشنز کی فضا ہموار کرنے میں مصروف ہوگیا۔ذرائع کے مطابق ممبئی کے نائر اسپتال کو موصول ہونے والی بم دھمکی ایک اور فالس فلیگ کے اسکرپٹ کا حصہ ہے۔
دہشتگردی کی پے درپے اطلاعات کا بھارتی میڈیا پر آنامنظم پراپیگنڈے کی نشاندہی کرتا ہے۔بھارتی میڈیا کی جانب سے اس طرح کی خبروں کا تسلسل بھارتی حکومت کی اندرونی ناکامیوں سے توجہ ہٹانا ہے۔ اس حوالے سے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ای میل اور فون کال کے ذریعے بم کی اطلاع دینا اور فوری سیکورٹی ردعمل دکھانا طے شدہ اسکرپٹ کا حصہ ہے۔
یہ پروپیگنڈا اس وقت کیا جا رہا ہے جب بھارت کو عالمی سطح پر انسانی حقوق، اقلیتوں کے تحفظ اور کشمیریوں پر مظالم کے حوالے سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ مودی سرکار ایک بار پھر خوف کی فضا بنا کر عوامی جذبات کو بھڑکانا چاہتی ہے تاکہ اصل مسائل کو پسِ پشت دھکیلا جا سکے۔
ایسے اقدامات عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہیں۔ پلواما، اڑی اور پٹھان کوٹ جیسے واقعات میں بھارت نے خود اپنے ہی فوجیوں کو نشانہ بنایا۔2016ء میں اڑی فالس فلیگ کے بعد بھارت نے درجنوں فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا لیکن ایک بھی لاش سامنے نہ لائی گئی۔
2019ء میں بھی پلواما فالس فلیگ الیکشن سے قبل بی جے پی کی سازش تھی جس میں 44 بھارتی فوجیوں کو مروایا گیا۔ پلواما واقعے میں بی جے پی کے ساتھی بھارتی پولیس آفیسر دیویندر سنگھ کے دہشت گردوں سے تعلقات بھی سامنے آ چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق چھتیس سنگھ پورہ میں 35 سکھوں کا قتل عام کر کے اس کا جھوٹا الزام بھی پاکستان پر لگایا گیا۔ ماضی میں بھی فالس فلیگ کے فوری بعد پاکستان پر الزام لگایا گیا مگر کوئی ٹھوس شواہد پیش نہ کیے جا سکے۔ آرٹیکل 370 کی منسوخی اور پہلگام فالس فلیگ جیسے ڈرامے مودی کی سیاسی شکست کا اظہار ہیں۔