13 برس بعد پاکستانی وزیر خارجہ کادورہ بنگلہ دیش

ڈھاکا:نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار بنگلا دیش کے تاریخی دورے پر ڈھاکا پہنچ گئے جہاں ان کا پاکستانی ہائی کمشنرعمران حیدر سمیت بنگلا دیشی اعلیٰ حکام نے استقبال کیا۔دفتر خارجہ کے مطابق یہ گزشتہ 13 سال کے دوران کسی پاکستانی وزیر خارجہ کا پہلا سرکاری دورہ ہے جو پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان بہتر ہوتے تعلقات کا مظہر ہے۔

دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق اس دورے کی دعوت بنگلا دیشی حکومت کی جانب سے دی گئی تھی۔ اسحاق ڈار کے استقبال کے لیے ڈھاکا ایئرپورٹ پر بنگلا دیش کے سیکرٹری خارجہ اسد عالم سیام، پاکستان کے ہائی کمشنر عمران حیدر، بنگلا دیش کے ہائی کمشنر محمد اقبال خان اور دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔

دورے کے دوران اسحاق ڈار بنگلا دیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس، خارجہ امور کے ایڈوائزر محمد توحید حسین اور تجارت کے ایڈوائزر ایس کے بشیرالدین سے ملاقاتیں کریں گے۔ملاقاتوں میں دو طرفہ تعاون کے تمام پہلوؤں کے ساتھ ساتھ علاقائی و بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

دفتر خارجہ کے مطابق،اس دورے کے دوران تجارت، ثقافت، میڈیا، تربیت اور سفری سہولیات جیسے شعبوں میں چار سے پانچ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط متوقع ہیں جن کا مقصد دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنا ہے۔

ڈھاکا میں نائب وزیر اعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے نیشنل سٹیزن پارٹی کے وفد سے بھی ملاقات کی جس کی قیادت جنرل سیکرٹری اختر حسین کر رہے تھے۔وزیر خارجہ نے پارٹی کی اصلاحاتی سوچ اور سماجی انصاف کے لیے وژن کو سراہا اور دونوں ممالک کے نوجوانوں کے مابین بڑھتے رابطوں کی ضرورت پر زور دیا۔

ملاقات میں ثقافتی تبادلوں کے امکانات پر بھی بات چیت ہوئی۔اس کے علاوہ نائب وزیراعظم نے بنگلا دیش کی جماعت اسلامی کے نائب امیر ڈاکٹر سید عبداللہ محمد طاہر کی قیادت میں آنے والے وفد سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر پاکستان، بنگلا دیش تعلقات کو مستحکم بنانے اور خطے میں حالیہ پیش رفت زیر بحث آئیں۔

وزیر خارجہ نے جماعت اسلامی کی قیادت اور کارکنوں کی جرات اور استقامت کو سراہا۔بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی کا وفد بھی اسحاق ڈارسے ملاقات کیلئے ہائی کمیشن پہنچ گیا جس کی قیادت بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی کے سیکرٹری جنرل مراز فخرالاسلام نے کی۔