پاکستان،بھارت کے درمیان جنگ بندی پر مسلسل نظر رکھی ہوئی ہے،امریکا

واشنگٹن:امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے، جنگ بندی کو برقرار رکھنا آسان نہیں ہے، یہ ہمیشہ پیچیدہ اور چیلنجنگ ہوتا ہے۔

ایک انٹرویو میں امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم پاکستان اور بھارت پر نظر رکھے ہوئے ہیں، ہماری مسلسل نظر ہے کہ پاک بھارت کے درمیان کیا ہورہا ہے، جنگ بندی تب ہی ممکن ہے جب دونوں فریق آپس میں لڑائی روکنے پر رضا مند ہوں اور روس نے ابھی تک ایسا نہیں کیا۔

مارکو روبیو نے کہا کہ امریکا روزانہ مختلف علاقوں جیسے پاکستان اور بھارت، کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان حالات پر نظر رکھتا ہے تاکہ جنگ بندی قائم رکھی جا سکے، جنگ بندی کا معاہدہ بہت جلد ٹوٹ سکتا ہے، خاص طور پر یوکرین میں تین سال کی جنگ کے بعد مگر ہمارا مقصد صرف ایک مستقل جنگ بندی نہیں ہے، ہمارا مقصد ایک امن معاہدہ ہے تاکہ نہ اب جنگ ہو اور نہ ہی مستقبل میں جنگ ہو۔

روبیو نے کہا کہ ہم بہت خوش قسمت ہیں کہ ہمارے پاس ایک ایسا صدر ہے جس نے امن کو اپنی انتظامیہ کی ترجیح بنایا ہے، ہم نے کمبوڈیا اور تھائی لینڈ میں امن دیکھا ہے، بھارت اور پاکستان میں بھی امن کی کوشش کی گئی ہے اور ہم دنیا بھر میں امن کے لیے ہر موقع کا فائدہ اٹھائیں گے۔

دوسری جانب وائٹ ہائوس کے تجارتی مشیر پیٹر نیوارو نے کہا ہے کہ امریکی کمپنیوں کے لیے بھارت کو جدید عسکری ٹیکنالوجی منتقل کرنا ایک خطرناک قدم ہو سکتا ہے۔وائٹ ہائوس کے مشیر پیٹر نیوارو کا امریکی اخبار میں ایک مضمون شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ بھارت کی روسی خام تیل کی خریداری ماسکو کو یوکرین جنگ میں مالی مدد فراہم کر رہی ہے۔

انہوں نے لکھا کہ بھارت کو روس سے خام تیل خریدنا بند کرنا ہوگا۔ نیوارو نے مزید لکھا کہ بھارت اب روس اور چین دونوں کے قریب ہو رہا ہے، اگر بھارت چاہتا ہے کہ اسے امریکا کا اسٹریٹجک پارٹنر سمجھا جائے تو اسے اس کے مطابق برتائو کرنا ہوگا۔