غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں شہید ہونے والے الجزیرہ کے معروف صحافی کا دل دہلا دینے والا آخری پیغام منظرِ عام پر آ گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ آخری پیغام شہید صحافی انس الشریف کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا گیا جو انھوں نے 6 اپریل کو تحریر کیا تھا اور اپنے اہل خانی سے کہا تھا کہ جس دن میری شہادت ہو اسے پوسٹ کردینا۔
انس الشریف نے اپنی وصیت میں کہا کہ اگر میرا یہ پیغام دنیا تک پہنچا تو سمجھ لیا جائے کہ اسرائیل نے مجھے قتل کر کے میری آواز کو خاموش کر دیا۔
انھوں نے مزید لکھا کہ میں جبالیہ کی گلیوں میں آنکھ کھولنے کے بعد سے جوان ہونے تک اپنی قوم کے لیے آواز اور ڈھال بنا رہا۔
انھوں نے غزہ کے بچوں اور بالخصوص اپنی بیٹی “شام” اور بیٹے “صلاح”، والدہ، اور اہلیہ “ام صلاح” کو امت کے سپرد کرتے ہوئے فلسطین کو “امتِ مسلمہ کا تاج” قرار دیتے ہوئے امت کو فلسطین کی حفاظت کی وصیت کی۔
یہ پیغام شہید صحافی کی قربانی، سچائی اور حق گوئی کی گواہی ہے جو دنیا کو یہ یاد دلاتی ہے کہ غزہ صرف ایک زمین کا ٹکڑا نہیں، بلکہ ایک امانت ہے۔
واضح رہے کہ الشفا اسپتال کے دروازے پر رپورٹںگ کرنے والے الجزیرہ کے صحافی انس شریف اسرائیلی حملے میں اپنے ساتھیوں شمیت شہید ہوگئے تھے۔ یہ اسرائیل کا ایک ٹارگٹڈ حملہ تھا۔