گنڈاپور امن قائم نہیں کرسکتے تو استعفا دینا چاہیے،عمران

راولپنڈی:پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی جیل سہولیات بحال کردی گئیں۔ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی کتابیں اور اخبار بھی بحال کردیے گئے۔ ذرائع نے بتایاکہ بانی پی ٹی آئی کی گزشتہ روز بچوں سے ایک گھنٹہ فون پربات بھی کرائی گئی، بانی پی ٹی آئی نے کہا ان کے بچے اگر ملاقات کیلئے آنا چاہتے ہیں تو ضرور آئیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا گزشتہ روز فون پر بات کرکے معلوم ہوا بچوں کا نائیکوپ ایکسپائر ہوا ہے، میں نے کبھی نہیں کہا میرے بچے احتجاجی تحریک کیلئے پاکستان آئیں گے۔ذرائع کے مطابق عمران خان نے مشال یوسفزئی کے سینیٹر بننے پر علیمہ خان کے بیان کو غیر ضروری قرار دیا اور کہاکہ علیمہ خان کو سیاسی بات نہیں کرنی چاہیے۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ بانی پی ٹی آئی نے کہا علی امین گنڈا پور اگر صوبے میں امن و امان قائم نہیں کرسکتے تو استعفا دے دینا چاہیے، علی امین گنڈا پور اگر گورننس کے مسائل حل نہیں کرسکتا تو کسی اور کو موقع دینا چاہیے۔

دوسری جانب اڈیالہ جیل راولپنڈی میں توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت ہوئی، سماعت اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے کی۔بانی پی ٹی ائی اور بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا، توشہ خانہ ٹو کیس میں گواہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب آفتاب احمد کا بیان قلم بند کر لیا گیا۔

بشریٰ بی بی کے وکیل ارشد تبریز نے گواہ آفتاب احمد پر اپنی جرح مکمل کی، بانی پی ٹی ائی کے وکیل قوسین مفتی آئندہ سماعت پر گواہ افتاب احمد پر جرح کریں گے۔عدالت نے آئندہ سماعت پر دو مزید گواہوں رابعہ اور ثنا کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر لیا۔ عدالت نے توشہ خانہ ٹو کیس کی مزید سماعت 6 اگست تک ملتوی کر دی۔

دریں اثناء اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان نے اپنے بچوں کو پاکستان آنے سے نہیں روکا، یہ جھوٹ ہے،بانی پی ٹی آئی کے بچوں کے پاس نائیکوپ ہے لیکن گم ہو گیا ہے، بانی پی ٹی آئی کے بچوں نے نائیکوپ اور ویزے کے لیے درخواست دی ہے۔

صحافی نے سوال کیا کہ مشال یوسفزئی سینیٹر بن گئی ہیں آپ ان کے خلاف تھیں؟ اس پر جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ایسے لوگوں پر بات کرکے اپنا وقت ضائع نہیں کرنا چاہتی، میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ انصاف ہونا چاہیے تھا۔

علیمہ خان نے کہا کہ مجھ سے اگر پوچھیں تو سینیٹرز کا انتخاب میرٹ پر ہونا چاہیے تھا، میرٹ کی بات ہو تو مشال یوسفزئی کے علاوہ اور بہت لوگ کوالیفائی کرتے ہیں، انصاف ہونا چاہیے تھا میں یہی کہونگی۔علیمہ خان کا کہنا تھا تحریک کیلئے لوگوں نے خود فیصلہ کرنا ہے، ہم اپنے بھائی کی رہائی کی کوشش کررہے ہیں۔

ہم دو سال سے جیل آرہے ہیں عدالتوں میں ہیں، تحریک بچوں سے منسوب نہیں تحریک رہائی تک چلنی ہے، ہم تحریک کا حصہ ضرور بنیں گے ہمیں گرفتار کرنا ہے تو کر لیں۔علیمہ خان کا کہنا تھا کہ آج بانی پی ٹی آئی نے پیغام بھیجا ہے، پہلے مینڈیٹ چوری کیا، جمہوریت کا برا حال کیا، میڈیا کا گلہ دبایا گیا۔

جوڈیشری کے ساتھ 26 ویں ترمیم کے بعد ایک سرکاری ادارہ بنادیا، ججز کے ہاتھ میں کچھ نہیں جو کہا جاتا ہے وہ کردیتے ہیں۔پیپلز پارٹی اور ن لیگ جیسے ق لیگ بنائی تھی اسی طرح یہ دونوں جماعتیں کررہی ہیں، ان کی لوٹ مار بھی ساتھ ساتھ چل رہی ہے، کے پی میں آپریشن پر پیغام بھیجا ہے، علی امین کو کہا ہے یہ آپریشن نہیں ہونا چاہئے۔