اوپن اے آئی وہ کمپنی ہے جس نے چیٹ جی پی ٹی جیسا مقبول چیٹ بوٹ متعارف کرایا تھا، اب یہ کمپنی گوگل کے بزنس کے ایک اہم پہلو کو ہدف بنانے پر غور کر رہی ہے، اوپن اے آئی کی جانب سے اس کا اپنا ویب براؤزر متعارف کرایا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اوپن اے آئی کی جانب سے براؤزر کو صارفین کے مزید ڈیٹا کے حصول کے لیے استعمال کیا جائے گا، اس براؤزر میں مختلف اے آئی فیچرز موجود ہوں گے جو متعدد کام صارفین کی جانب سے خودکار طور پر کرسکیں گے، ویب براؤزنگ ڈیٹا تک براہ راست رسائی سے اوپن اے آئی کے لیے ایسا کرنا آسان ہو جائے گا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اس براؤزر کو اس طرح ڈیزائن کیا جائے گا جیسا گوگل کا اے آئی اوور ویو کا یوزر انٹرفیس ہے تاکہ اے آئی چیٹ بوٹ کا استعمال زیادہ ہو۔
چیٹ جی پی ٹی کو ہر ہفتے 50 کروڑ سے زائد افراد استعمال کرتے ہیں مگر کیا یہ ویب براؤزر گوگل کروم کے لیے چیلنج بن سکے گا؟ یہ کہنا ابھی مشکل ہے، ایک تخمینے کے مطابق گوگل کروم کے صارفین کی تعداد 3 ارب سے زائد ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اوپن اے آئی کے براؤزر کو گوگل کے اوپن سورس کوڈ کرومیم پر تیار کیا جائے گا، جسے کروم، مائیکرو سافٹ ایج اور اوپیرا براؤزرز کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے، یہ کمپنی اس سے قبل اپنا سرچ انجن بھی تیار کرچکی ہے۔
اوپن اے آئی کی جانب سے اس سرچ انجن کی تیاری کا اعلان مئی 2024 میں کیا گیا تھا اور نومبر 2024 میں اے آئی ٹیکنالوجی پر مبنی اس سرچ انجن کو صارفین کے لیے جاری کیا گیا۔