اسلام آباد : وفاقی دارالحکومت میں مالی فراڈ اور لین دین سے متعلق بڑھتے ہوئے مقدمات کے پیش نظر آئی جی اسلام آباد نے اہم انتظامی فیصلہ کرتے ہوئے شہریوں کو فوری انصاف کی فراہمی کے لیے نئے اختیارات جاری کر دیے ہیں۔
نئے فیصلے کے تحت لین دین یا مالی فراڈ کے 25 لاکھ روپے تک کے مقدمات میں بغیر کسی پیچیدہ ایس او پیز کے ایس ایچ او کو براہِ راست مقدمہ درج کرنے کا اختیار دے دیا گیا ہے۔پولیس حکام کے مطابق مالی فراڈ یا لین دین کے معاملات میں مقدمات کے اندراج کے لیے ایس او پیز کے نام پر شہریوں کو مختلف افسران کے سامنے پیش ہونے کی مجبوری ختم کر دی گئی ہے، جس سے شہریوں کو بروقت قانونی کارروائی کی سہولت میسر آئے گی۔
ذرائع کے مطابق اس سے قبل چیک ڈس آنر یا اسٹامپ پیپرز سے متعلق معاملات میں انکوائری اور ایس او پیز کی منظوری کے لیے شہریوں کو مہینوں انتظار کرنا پڑتا تھا، جس کے باعث متاثرہ افراد کو شدید مشکلات کا سامنا رہتا تھا۔ نئے فیصلے سے ان تاخیری حربوں کا خاتمہ ہو جائے گا۔
آئی جی اسلام آباد کے احکامات کے مطابق 25 لاکھ روپے سے زاید کے لین دین یا مالی فراڈ کے کیسز میں مقدمہ درج کرنے کا اختیار ایس پی کے پاس ہو گا، تاکہ بڑے مالی معاملات میں مناسب نگرانی اور شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف مالی جرائم کے خلاف فوری کارروائی ممکن ہو سکے گی بلکہ عوام کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوگا اور انصاف کی فراہمی کے عمل کو مزید مؤثر بنایا جا سکے گا۔

