فورسزآپریشن میں2دہشتگرد ہلاک،امن کمیٹی صدر سمیت3افراد قتل

دکی/لکی مروت/وانا:سیکورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع دکی میں ہندوستانی پراکسی، فتنہ الہندوستان سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاعات پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا، سیکورٹی فورسز کی موثر کارروائی کے نتیجے میں دو دہشت گرد مارے گئے جبکہ دو دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران موثر انداز میں بھارتی اسپانسر دہشت گردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا، شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد دو بھارتی اسپانسر دہشت گرد مارے گئے جبکہ دو دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

بھارتی اسپانسر شدہ دہشت گردوں سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد کیا گیا، یہ دہشت گرد علاقے میں متعدد دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھے، علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی ممکنہ دہشت گرد کے خاتمے کے لئے کلیئرنس آپریشن بھی کیا گیا۔

سیکورٹی فورسز ملک سے ہندوستانی اسپانسر شدہ دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور دہشت گردی کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گی۔

دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کامیاب آپریشن پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ وزیراعظم نے کارروائی میں فتنة الہندوستان کے دو دہشتگردوں کو ہلاک کرنے پر سیکورٹی فورسز کی ستائش کی اور کہا کہ سیکورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہیں۔

ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں۔

دوسری جانبلکی مروت میں نامعلوم افراد کی کار پر فائرنگ سے شہاب خیل امن کمیٹی کے صدر سمیت3افراد جاں بحق ہوگئے۔پولیس حکام کے مطابق لکی مروت کے علاقے وانڈہ کڑہ کے قریب نامعلوم افراد نے کار پر اندھا دھند فائرنگ کر کے شہاب خیل امن کے صدر غلام دستگیر کو دو ساتھیوں سمیت قتل کر دیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ غلام دستگیر کو دہشت گردوں نے اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا جب وہ دو ساتھیوں سمیت کار میں قبول خیل ایک تنازع کے تصفیہ کیلئے جا رہے تھے، جاں بحق افراد میں غلام دستگیر، سلیم خان اور صلاح الدین شامل ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق تینوں لاشیں پوسٹ مارٹم کیلئے سرائے نورنگ ہسپتال منتقل کر کے کارروائی کا آغاز کر دیا گیا۔ادھرشمالی وزیرستان میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر آج سے کرفیو نافذ کرنے کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر محمد یوسف کریم کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق کرفیو صبح 5 بجے سے شام 7 بجے تک نافذ رہے گا اور اس دوران تمام شاہراہیں عام ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند رہیں گی۔

ڈپٹی کمشنر نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سیکورٹی فورسز کے ساتھ تعاون کریں اور کرفیو کے اوقات میں غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں۔