کوئٹہ:بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل اور گردونواح میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے نتیجے میں متعددمکانات گرنے سے پانچ افراد زخمی ہو گئے جن میں سے دو کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔
زلزلہ پیما مرکز اسلام آباد کے مطابق صبح تین بج کر24منٹ پر آنے والے زلزلے کی شدت 5.5 ریکارڈ کی گئی اس کی زیر زمین گہرائی 28 کلومیٹر تھی جبکہ صبح ساڑھے سات بجے دوبارہ 4.8 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا۔
زلزلے کا مرکز موسیٰ خیل سے 56 کلومیٹر دور شمال مشرق میں تھا۔ زلزلے کے باعث لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا، لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق جھٹکوں سے سینکڑوں مکانات کو جزوی نقصان پہنچا اور متاثرہ علاقوں میں امدادی ٹیمیں بھیج دی گئی ہیں تاکہ نقصان کا مکمل اندازہ لگایا جا سکے۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گورنمنٹ ہائی اسکول کی چاردیواری بھی منہدم ہو گئی ہے۔ڈپٹی کمشنر موسیٰ خیل بلال شبیر نے بتایا کہ زلزلے سے پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سینکڑوں مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے جس کا تخمیہ لگانے کے لیے سروے شروع کر دیا گیا ہے۔
قریبی ضلع بارکھان کے مختلف علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ زلزلے کے شدید جھٹکے تقریباً 30 سیکنڈ تک جاری رہے۔موسیٰ خیل کا علاقہ راڑہ شم سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ابھی تک کسی ہلاکت کی اطلاع سامنے نہیں آئی ہے۔پی ڈی ایم اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جھٹکے محسوس کیے جانے کے فوراً بعد ضلع کے کنٹرول روم سے رابطہ کیا گیا اور کچھ علاقوں سے نقصانات کی اطلاعات سامنے آئی ہیں جن کی تفصیلات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔ جبکہ زلزلے کے بعد علاقے میں امدادی کام شروع کر دیا گیا ہے ۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق نقصان کے اندازے کے لیے ٹیمیں کام کر رہی ہیں، زیادہ نقصان سے بچا ئوکے لیے خیمے روانہ کر دیے گئے ہیں۔ریسکیو ذرائع کے مطابق زلزلے کے باعث موسیٰ خیل اور بارکھان کنگری میں 100سے زائد مکانات منہدم ہوئے۔