تل ابیب ایران کے نشانے پر، پوری رات میزائل برستے رہے، اسرائیلی ایٹمی مرکز پر بھی حملہ

ایران کی جانب سے ہفتے کی پوری رات اسرائیل پر وقفے وقفے سے پے در پے میزائل حملےکیے گئے، جو ہفتے کی صبح بھی جاری ہیں، ان حملوں میں اسرائیلی جوہری تحقیق مرکز کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے، چوتھا اور پانچواں حملہ علی لصبح اسرائیل پر کیا گیا۔

عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایک میزائل اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے عین وسط میں گرا۔ اسرائیلی جوہری تحقیق مرکز کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقد س میں سائرن کی آواز یں آتی ہیں۔

ایران نے ہفتے کی رات اسرائیل کے دو طیارے بھی مار گرائے، جبکہ ایک خاتون پائلٹ کو بھی حراست میں لے لیا۔

 ہفتے کی رات ایران نے ایک ساتھ اسرائیل پر 200 سے زیادہ میزائل برسا کر جوابی کارروائی کا آغاز کردیا۔

 تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں بیلسٹک میزائل فائر کئے گئے ۔ 7 مقامات کونشانہ بنایا گیا ۔ 9 عمارتیں مکمل تباہ، سیکڑوں اپارٹمنٹس کونقصان پہنچا۔ 4 اسرائیلی ہلاک 60 سے زائد اسرائیلی زخمی ہوگئے۔ آپریشن کو وعدہ صادق سوم کا نام دیا گیا ہے۔

 دوسری طرف اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے اصفہان میں نیوکلیئر تنصیب کو بھی نشانہ بنایا ہے۔

 ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے ایرانی عوام سے خطاب میں کہا کہ اسرائیلی حملوں کا جواب دینے میں کوئی کوتاہی برتی نہیں گئی۔

 انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی مسلح افواج اسرائیل کو مفلوج کر کے دم لیں گی، صہیونی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے۔

 خامنہ ای نے یہ بھی کہا کہ صہیونی ریاست کو اپنے جرائم کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، اسرائیل سزا سے بچ نہیں سکے گا۔