خیبرپختونخوا میں ٹیکس فری بجٹ د یں گے، علی امین گنڈاپور

پشاور:وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں ٹیکس فری بجٹ دیں گے۔اپنے بیان میں علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ بجٹ کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کی ہے، خیبرپختونخوا میں ٹیکس فری بجٹ دیں گے، عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، خیبرپختونخوا نے اب تک کوئی نیا قرضہ نہیں لیا، قرض ادائیگی کیلئے ڈیڑھ سو ارب مختص کر رکھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں میگا پراجیکٹس شروع کر رہے ہیں، ڈیرہ موٹروے پر کام جاری ہے۔علی امین گنڈاپور کا مزید کہنا تھا کہ نوجوان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کیلئے بلا سود قرضوں میں مزید اضافہ کریں گے، صوبے میں تعلیمی ایمرجنسی لگا رہے ہیں اور تعلیمی معیار کو اوپر لے جانا چاہتے ہیں۔

دریں اثناء خیبرپختونخواکے آئندہ مالی سال2025-26ء کا بجٹ 13جون کو صوبائی اسمبلی میں پیش ہوگا ۔ 200 ارب روپے کے سرپلس بجٹ کا کل حجم 2 ہزار ارب روپے ہو گا، ترقیاتی منصوبوں کے لیے 433 ارب روپے سے زائد مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

محکمہ خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخواکے آئندہ بجٹ کا کل حجم 2000 ارب رو پے ہو گا صوبے کے ترقیاتی بجٹ میں 40فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ 500 تک نئی اسکیمیں شامل کی گئی ہیں۔ذرائع محکمہ خزانہ کے مطابق آئندہ مالی سال میں اخراجات کا تخمینہ 1800 ارب لگایا گیا ہے جبکہ بجٹ میں تعلیم اور صحت کارڈ کے لیے زیادہ سے زیادہ رقم مختص کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے 200 ارب روپے کے سرپلس بجٹ میں تنخواہوں میں اضافے کی تجویز شامل نہیں تاہم تنخواہوں پر ٹیکسز میں کمی کی تجویز زیر غور ہے۔صوبائی مشیر خزانہ مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ رواں سال کی ٹیکس آمدن میں 40 فیصد اضافہ ہوا، ذرائع کے مطابق بجٹ میں پراپرٹی ٹیکس کوکم کرنے کی تجویز بھی رکھی گئی ہے۔

محکمہ خزانہ کے مطابق بجٹ کے فنانس بل میں ٹوبیکوسیس میں 10فیصد اضافے کی تجویز ہے، کارخانوں پر2020 سے پہلے کے بقایاجات کم کرنے کیلیے ایمنسٹی اسکیم بھی زیر غور ہے، سولرائزیشن ، تعلیمی اور صحت ایمرجنسی کی مد میں کئی اسکیمیں بجٹ میں شامل ہیں۔خیبر پختونخوا مالی لحاظ سے 93 فیصد وفاق پر منحصر ہے، صوبہ پورے بجٹ کا صرف 600 فیصد محصولات اکٹھا کرتا ہے۔