شام کے صدر احمد الشرع ستمبر میں اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کیلئے امریکا جائیں گے۔
عرب میڈیا کے مطابق یہ 60 برس بعد کسی بھی شامی صدر کا اقوامِ متحدہ میں پہلا خطاب ہوگا۔
دمشق سے نشریات پیش کرنے والے ایک ٹی وی چینل نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ شامی صدر احمد الشرع ستمبر میں امریکا کا دورہ کریں گے۔
ذرائع کے مطابق صدر احمد الشرع اس دورے کے دوران مختلف امور کے ساتھ ساتھ اقوامِ متحدہ کے اجلاس سے خطاب بھی کریں گے۔
یہ خطاب کسی شامی صدر کی جانب سے گذشتہ 60 برسوں میں اقوامِ متحدہ میں پہلا خطاب ہوگا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں برس 14 مئی کو ریاض میں صدر احمد الشرع سے ملاقات کی تھی، جو دونوں ملکوں کے درمیان گزشتہ 25 برس میں پہلا سربراہی اجلاس تھا۔
صدر ٹرمپ نے ملاقات کے بعد اعلان کیا تھا کہ امریکا شام پر عائد ان اقتصادی پابندیوں کو بتدریج ختم کرنے کا عمل شروع کرے گا، جو ماضی میں حافظ الاسد اور ان کے صاحبزادے بشار الاسد کے دورِ حکومت میں عائد کی گئی تھیں۔
خطے میں امن کی خاطر امریکا کے کہنے پر جنگ بندی قبول کی،وزیر اعظم
شامی صدر احمد الشرع نے اس موقع پر کہا تھا کہ شام ہمیشہ اپنے عرب بھائیوں کے لیے کھلا رہے گا۔
بعد ازاں امریکی محکمہ خزانہ نے ایک عام لائسنس جاری کیا، جس کے تحت ان اقتصادی سرگرمیوں کی باضابطہ اجازت دی گئی ہے جو اس سے قبل شام کے حوالے سے ممنوع تھیں۔
ان اقدامات کے نتیجے میں شامی ایئرلائن، سیٹرول آئل کمپنی، شامی مرکزی بینک اور متعدد دیگر تیل و گیس کمپنیوں اور اداروں پر عائد پابندیاں ختم کر دی گئی ہیں۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی وزیرِ خارجہ مارکو رو بیو نے بھی ایک دستاویز پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت شام پر عائد بعض پابندیاں 180 دن کے لیے معطل کر دی گئی ہیں، تاکہ ملک میں استحکام کی بحالی کو یقینی بنایا جا سکے۔