پاکستان سے مار،بھارتی جنرل کا اعتراف،مودی کیخلاف نفرت میں اضافہ

نئی دہلی:بھارتی عوام مودی سرکار کی نفرت کی سیاست کے خلاف یک زبان ہوگئے۔ عرب ٹی وی کے مطابق مودی کا آپریشن سندور ایک سیاسی ڈرامہ ہے جسے عوام پہچان چکے ہیں، مودی نے غم کو ووٹ کی سیاست میں بدل دیا جبکہ گودی میڈیا نے سچ کو چھپایا۔

ہر الیکشن میں ہندو مسلم کارڈ کھیلنے کے باعث بھارتی عوام اب مودی سرکار کی نفرت کی سیاست سے بیزار ہو چکے ہیں۔بھارتی عوام مودی کے جھوٹ اور آپریشن سندور کے نام پر جذبات کا استحصال کرنے جیسے ڈراموں سے تنگ آ کر اب جواب مانگ رہے ہیں۔

بھارتی عوام کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو مارنے کے دعوئوں کے ثبوت کہاں ہیں؟ ہندو مسلم فسادات میں مودی کا فائدہ ہے جس کا اس نے استعمال کیا، مودی مسلمانوں کو غدار دکھا کر ہندوئوں کا ووٹ حاصل کریں گے۔

بھارتی عوام نے کہا کہ گودی میڈیا لاہور اور کراچی میں چائے پینے کے جھوٹے دعوے کرتا رہا۔ مودی سرکار جھوٹ بول رہی ہے کہ ہم نے عوام پر خرچہ کیا، انہوں نے سب خرچہ اپنی انتخابی مہمات پر لگایا، مودی سرکار خود دہشت گردی کو بڑھا رہا ہے، پہلگام حملے میں سب مذاہب کے لوگ شہید ہوئے، مگر بی جے پی نے صرف نفرت پھیلائی۔

دوسری جانب بھارتی فوج کے سابق افسر اور دفاعی تجزیہ ماہر پراوین ساہنی نے بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔غیرملکی میڈیارپورٹس کے مطابق اپنے بیان میں پراوین ساہنی نے کہا کہ جنرل انیل چوہان کا یہ اعتراف کہ بھارتی فضائیہ کے طیارے دو دن تک گرائونڈ رہے ان کے مستعفی ہونے کے لیے کافی ہے۔

بھارتی فضائیہ کے طیارے مار گرائے جانے کی تصدیق کرنے کے بعد مودی سرکار کو نئے چیف آف ڈیفنس اسٹاف اور ائیر چیف کا تقرر کرنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا انیل چوہان وار فیئر کو سمجھنے کی اہلیت نہیں رکھتے، پاک فضائیہ نے جنگ کے آغاز میں ہی فضا میں برتری حاصل کر لی تھی جس نے جنگ کا نتیجہ متعین کر دیا تھا۔

پراوین ساہنی کا کہنا تھا کہ جب سے مودی اقتدار میں آئے ہیں بھارتی فضائیہ تنزلی کی طرف گامزن ہے،معروف صحافی پنکج پَچوری نے طنز کرتے ہوئے کہا سنگاپوری بزنس نیوز چینل نے بھارتی طیارے گرائے جانے کی بڑی بریکنگ دے کر بھارتی میڈیا کی اہلیت پر سوالیہ نشان لگا دیا۔

انہوں نے کہا کہ ڈھیر سارے نیوز چینلز، ان پر گھنٹوں چلنے والے نیوز شوز اور اخباروں میں چھپنے والی خبریں، بھارتی میڈیا کہیں بھی جنگی طیارے گرنے کی تصدیق کرنے میں ناکام رہا۔متعدد کتابوں کی مصنف اور راجیہ سبھا کی رکن ساگاریکا گھوش نے سوال کیا کہ بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے یہ سچ پہلے بھارتی شہریوں کو کیوں نہیں بتایا، پارلیمنٹ اور عوامی نمائندوں سے کیوں چھپایا گیا؟۔

ادھر کانگریس کے صدر ملک ارجن کھرگے نے کہا کہ مودی حکومت قوم کو گمراہ کررہی ہے۔ انہوں نے پاک فضائیہ کے ہاتھوں بھارتی فضائیہ کے طیاروں کے گرنے پر پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا۔

بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے صدر نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کی شرائط بھی سامنے لانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بار بار جنگ بندی کا معاہدہ کروانے کے دعوے کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نریندر مودی دعوئوں کی وضاحت دینے کے بجائے انتخابی مہم میں مصروف ہیں، جنگ بندی کی تفصیلات سامنے لانے سے بچنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ انڈین نیشنل کانگریس کے چیئرمین برائے میڈیا اینڈ پبلسٹی ڈپارٹمنٹ پون کھیرا نے کہاکہ چین اور روس پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور امریکا بھی بھارت کو دھمکا رہا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق پون کھیرا نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے سوال کیاکہ آپ کی خارجہ پالیسی کہاں ہے؟ پاکستان تو عالمی سطح پر کامیابیاں سمیٹ رہا ہے۔ پون کھیرا نے اپنے بیان میں کہا کہ کویت نے پاکستان پر ویزا پابندیاں ختم کردیں، کولمبیا پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے، بتائیں کون سا ملک آج بھارت کے ساتھ کھڑا ہے؟۔

دوسری جانب بی بی سی نے اپنی ایک رپورٹ میں کہاہے کہ گذشتہ روز سنگاپور میں جب بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان سے پاکستان کی جانب سے بھارت کے طیارے مار گرائے جانے سے متعلق دو مختلف انٹرویوز (بلوم برگ اور رائٹرز)میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ اہم بات یہ نہیں کہ طیارے گرائے گئے بلکہ یہ کہ وہ کیوں گرائے گئے۔

کیا غلطیاں ہوئیں، یہ باتیں اہم ہیں۔رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر بلومبرگ اور رائٹرز کے انٹرویو کلپس وائرل ہیں اور بھارتی صارفین کی جانب سے سخت ردِعمل سامنے آ رہا ہے۔بلال شاہ نے لکھا حکومت اپنے شہریوں سے یہ سچ کیوں چھپا رہی ہے؟۔

پروفیسر اشوک سوئن نے ایکس پر جنرل انیل کے انٹرویو کا کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھاکہ بھارتی فوج کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے سنگاپور میں بلومبرگ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ حالیہ جھڑپوں میں بھارت نے اپنے لڑاکا طیارے کھوئے ہیں۔

وہ پوچھتے ہیں کہ یہی بات وہ بھارتی عوام اور میڈیا کو بھارت میں کیوں نہیں بتاتے؟ایک اور ٹویٹ میں وہ پوچھتے ہیں اکتوبر 2024ء میں 100اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے 2000کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے ایران میں 20سے زائد مقامات کو تین مرحلوں میں نشانہ بنایا اور اس پورے آپریشن میں اسرائیل کا ایک بھی طیارہ ضائع نہیں ہواتو پھر بھارت نے پاکستان کے خلاف لڑائی میں اپنے لڑاکا طیارے کیسے گنوا دیے جب کہ بھارتی طیارے تو اپنی ہی فضائی حدود سے میزائل فائر کر رہے تھے؟۔