اسرائیل نے سعودی عرب سمیت عرب وزرائے خارجہ کو رام اللہ جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق ایک اہلکار نے اسرائیلی اخبار کو بتایا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی عرب وزرائے خارجہ کی رام اللہ میں میزبانی کی خواہش رکھتی ہے تاکہ فلسطینی ریاست قائم کی جائے۔
اسرائیلی اہلکار نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے ایسی ریاست قبول نہیں کی جائے گی۔
خبرایجنسی کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کو اس دورے میں فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے ملاقات کرنی ہے۔
اسی طرح مصر، اردن، قطر، متحدہ عرب امارات اور ترکیہ کے وزرا بھی ممکنہ طور پر ان کے ساتھ مغربی کنارے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔
یہ دورہ ایسے وقت کیا جارہا ہے جب سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان فلسطینی ریاست کو عالمی سطح پر تسلیم کرائے جانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب حماس کو غیرمسلح کرنے کی تجویز پر فرانس کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے۔
واضح رہے کہ یہ دورہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیر دفاع نے مغربی کنارے کو یہودی ریاست بنانے کا بیان دیا ہے۔