بنگلا دیش میں انتخابات دسمبر کے اوائل میں کرانے کا عندیہ

ڈھاکا:بنگلا دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے دوسرے دن بھی ملک کی متعدد سیاسی جماعتوں کے ساتھ طویل مشاورت کی تاکہ انتخابات کی طرف بڑھنے کے لیے اتفاق رائے پیدا کیا جا سکے۔فرانسیسی میڈیا کے مطابق عبوری حکومت کے عہدیداروں اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤ ں نے اس حوالے سے بتایا کہ دوسرے دن کی بات چیت میں بھی سیاسی استحکام اور اتحاد و اتفاق کے ساتھ آگے بڑھنے پر زور دیا گیا۔

نوبل امن انعام یافتہ 84سالہ محمد یونس بنگلا دیش میں انتخابات کے انعقاد تک نگران حکومت کے چیف ایڈوائزر کی حیثیت سے قیادت کریں گے، انہوں نے ملک کی سیاسی جماعتوں سے کہا ہے کہ وہ عبوری حکومت کے اقدامات کی مکمل حمایت کریں۔

انہوں نے گزشتہ روز سیاسی جماعتوں کے 20کے قریب رہنماں سے ملاقات کی، اس مشاورت میں بڑی سیاسی جماعتوں کے علاوہ وہ لوگ بھی شامل تھے جنہوں نے رواں ماہ حکومت کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ محمد یونس متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ انتخابات سے قبل جمہوری اصلاحات کا نفاذ ان کا فرض ہے۔انہوں نے جون 2026ء تک ان اصلاحات کے مکمل طور پر نافذ ہونے کا وعدہ کیا ہے۔

نگراں حکومت نے متعدد اصلاحاتی کمیشن بنائے ہیں جنہوں نے سفارشات کی ایک طویل فہرست تیار کی ہے اور اب ان پر سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔محمد یونس نے کہا ہے کہ انتخابات دسمبر کے اوائل میں کرائے جا سکتے ہیں لیکن آئندہ سال جون میں کرانے سے حکومت کو اصلاحات کے لیے مزید وقت مل سکے گا۔