کیا آپ تصور کرسکتے ہیں کہ کسی طیارے میں سفر کے دوران لیپ ٹاپ گر جانے پر پرواز کو واپس موڑ دیا جائے؟
یقین کرنا مشکل ہوگا مگر امریکا میں ایسا انوکھا واقعہ سامنے آیا۔
یونائیٹڈ ائیرلائنز کی ایک پرواز روم جارہی تھی، مگر ایک مسافر کا لیپ ٹاپ پسنجر کیبن سے گر کر حیران کن طور پر کارگو والے حصے میں پہنچ گیا، جس پر طیارے کو واپس موڑ کر ورجینیا کے واشنگٹن ڈیلاس ائیرپورٹ پر اتارا گیا۔
طیارے کے ایک پائلٹ نے ائیر ٹریفک کنٹرول کو بتایا کہ ‘ہمیں ایک معمولی مسئلے کا سامنا ہے اور ایک مسافر کا لیپ ٹاپ کیبن کی سائیڈ وال سے گر کر کسی طرح طیارے کے کارگو ایریا میں پہنچ گیا ہے’۔
فلائٹ ریڈار کے ڈیٹا کے مطابق 15 اکتوبر کو یونائیٹڈ ائیرلائنز کا بوئنگ 767-400ER طیارے نے بوسٹن کے ساحل سے غیرمعمولی یوٹرن لیا۔
اس وقت اسے پرواز کرتے ہوئے ایک گھنٹے سے کم وقت ہوا تھا۔
تو اس کی وجہ کیا تھی؟ لیپ ٹاپس میں لیتھیم بیٹری موجود ہوتی ہے جو کہ دیگر مسافروں کے تحفظ کے لیے خطرہ بن سکتی تھی، کیونکہ وہ ڈیوائس طیارے کے ایک حساس حصے میں پہنچ گئی تھی۔
پائلٹ کی جانب سے ائیر ٹریفک کنٹرول کو بتایا کہ بدقسمتی سے ہمیں ڈیلاس واپس آنے کی اجازت درکار ہے۔
پائلٹ کے مطابق جب لیپ ٹاپ گر کر وہاں پہنچا تو وہ کام کر رہا تھا اور یہ معلوم نہیں کہ اس کی بیٹری کتنے وقت تک چل سکتی ہے۔
پائلٹ کا کہنا تھا کہ ہم وہاں تک رسائی حاصل نہیں کرسکتے اور نہ اسے دیکھ سکتے ہیں، تو اسی وجہ سے ہم نے ڈیلاس واپس لوٹنے کا فیصلہ کیا تاکہ لیپ ٹاپ کو تلاش کیا جاسکے۔
اس کے مطابق ایسا احتیاط کے طور پر کیا جا رہا ہے، ویسے تو یہ کوئی ایمرجنسی نہیں مگر لیپ ٹاپ سے آگ لگ سکتی ہے تو احتیاط کے طور پر ہم واپس اترنا چاہتے ہیں۔
ائیر ٹریفک کنٹرول نے طیارے کو واپس اتارنے کی اجازت دے دی اور وہ ائیرپورٹ پر 2 گھنٹے تک رکنے کے بعد دوبارہ روم کے لیے پرواز کرگیا۔
ائیرپورٹ پر قیام کے دوران لیپ ٹاپ کو ڈھونڈا گیا اور طیارے میں ایندھن دوبارہ بھرا گیا جبکہ پائلٹوں کی احتیاط کو بھی سراہا گیا۔
ائیر ٹریفک کنٹرول کے عملے کے ایک فرد نے کہا کہ ‘میں نے کبھی اس طرح کا کچھ نہیں دیکھا’۔

