غزہ میں فلسطینیوں کی بدترین نسل کشی،مزید درجنوں شہید

غزہ : دہشت گرد اسرائیلی فورسز کے غزہ پربدترین حملے جاری ہیں،ایک دن میں مزید 143 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی اور لاپتہ ہوگئے۔شہدا کی مجموعی تعداد 53 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، 1 لاکھ 19 ہزار 721 زخمی ہو چکے ہیں۔شمالی غزہ میں قابض صہیونی فوج نے وحشیانہ بمباری اور زمینی یلغار کا نیا سلسلہ شروع کر دیا۔ بیت لاہیا اور جبالیہ کے علاقے بدترین حملوں کی زد میں آئے، جہاں درجنوں رہائشی مکانات پر بم برسائے گئے،

دوسری جانب رفح شہر میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے القسام بریگیڈ نے اسرائیلی فوج پر حملے کےے جس میں کئی فوجی مارے گئے۔حماس نے یوم نکبہ پر اسرائیلی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں گھروں پر بمباری سے نیتن یاہو کو فتح نہیں ملے گی، بلکہ اسرائیل کی دہشتگردی دنیا کے سامنے مزید بے نقاب ہو رہی ہے ۔

ادھر یمن سے داغے گئے میزائل سے تل ابیب لرز اٹھا، بن گوریون ہوائی اڈہ بند کردیا ،حملے سے صہیونیوں میں بھگدڑمچ گئی،حملے سے مقبوضہ فلسطین کے کئی علاقوں، خاص طور پر القدس اور تل ابیب میں خطرے کے سائرن بج اٹھے۔ اچانک ہونے والے حملے نے صہیونی بستیوں میں شدید خوف و ہراس کی فضا پیدا کر دی اور ہزاروں صہیونی پناہ گاہوں کی جانب دوڑتے دکھائی دیے۔اسرائیلی ایمبولینس سروس نے ایک مختصر بیان میں تصدیق کی کہ متعدد صہیونی اس وقت زخمی ہوئے ۔

علاوہ ازیں قابض اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں واقع تاریخی مسجد ابراہیمی میں فلسطینی مسلمانوں کو فجر کی نماز ادا کرنے سے روک دیا۔مقامی ذرائع کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے نہ صرف نمازیوں کو مسجد کے اندر داخل ہونے سے روکا بلکہ ان پرصوتی بم بھی پھینکے اور انہیں زبردستی مسجد کے باہر نماز ادا کرنے پر مجبور کر دیا۔