اسرائیل کا القسام بریگیڈز کے سربراہ محمدالسنوار کو نشانہ بنانے کا دعوی، مبینہ ویڈیو جاری کردی

اسرائیل نے جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں ایک فضائی حملے کے ذریعے حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد السنوار کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

اس حملے کی ایک ویڈیو اسرائیلی ذرائع نے جاری کی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ السنوار ایک خفیہ پناہ گاہ میں موجود تھے جو خان یونس کے یورپی ہسپتال کے نیچے واقع تھی۔

ویڈیو میں اس مقام پر شدید دھماکا اور آگ بھڑکتے ہوئے دیکھی جا سکتی ہے جہاں اسرائیل کے مطابق محمد السنوار موجود تھے۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ بشمول یدیعوت آحرونوت نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے صبح سے مذکورہ مقام پر مسلسل بمباری کی تاکہ عام شہریوں کو ہسپتال کے قریب جانے سے روکا جا سکے۔

اسرائیلی سکیورٹی ادارے اب تک اس بات کی تصدیق میں مصروف ہیں کہ محمدالسنوار واقعی حملے میں نشانہ بنے ہیں یا نہیں۔

دوسری طرف اطلاعات کے مطابق گذشتہ شب حملے کے مقام سے چند لاشیں نکالی گئی ہیں، تاہم یہ تصدیق نہیں ہو سکی کہ ان میں محمد السنوار کی لاش شامل ہے یا نہیں۔

اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس نے ایک زیر زمین کمانڈ اینڈ کنٹرول مرکز کو نشانہ بنایا ہے، جو یورپی ہسپتال کے نیچے واقع تھا اور وہاں حماس کے کئی افراد موجود تھے۔

غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ اس حملے میں کم از کم چھ فلسطینی جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی اُس انٹیلی جنس اطلاع کے بعد کی گئی جس کے مطابق محمد السنوار مذکورہ پناہ گاہ میں موجود تھے۔ اسرائیل کے ایک اعلیٰ اہلکار نے “اکسیئس” کو بتایا کہ معلومات ملنے کے فوری بعد کارروائی کی گئی۔

واضح رہے کہ محمد السنوار کو ” القسام” کی قیادت اُس وقت سونپی گئی جب اسرائیل نے ان کے بھائی یحییٰ السنوار اور ان کے پیش رو محمد الضیف کو شہید کردیا گیا تھا۔ یہ تینوں  7 اکتوبر 2023ء کے حملوں کے مرکزی منصوبہ ساز سمجھے جاتے تھے۔