پاکستان میں پام آئل سب سے زیادہ استعمال ہونے والا کوکنگ آئل ہے، جو زیادہ تر انڈونیشیا اور ملائشیا سے درآمد ہوتا ہے۔ یہ تیل لمبی شیلف لائف، زیادہ مقدار میں حاصل ہونے، اور بلند سموک پوائنٹ جیسے فوائد رکھتا ہے، اسی لیے عام طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
فائدے:
-
پام آئل میں وٹامن E (tocotrienols) اور وٹامن A (carotenoids) موجود ہوتے ہیں جو اینٹی آکسیڈنٹ کا کام کرتے ہیں۔
-
اس کا سموک پوائنٹ 235°C ہے، اس لیے یہ تلنے کے لیے مناسب ہے۔
-
اعتدال میں استعمال کرنے سے یہ نقصان دہ نہیں بلکہ غذائیت بخش بھی ہو سکتا ہے۔
نقصانات:
-
پام آئل میں 50% سیچوریٹڈ فیٹ ہوتی ہے جو اگر حد سے زیادہ لی جائے تو دل کے امراض کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔
-
بار بار گرم کرنے یا بہت زیادہ تیز آگ پر پکانے سے اس میں کینسر پیدا کرنے والے کیمیکل بن سکتے ہیں (جیسے PAHs)۔
-
پام آئل سے بننے والا ویجیٹیبل گھی (trans fats کی وجہ سے) زیادہ نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
نتیجہ:
پام آئل خود نقصان دہ نہیں، بلکہ اس کا غیر محتاط استعمال (زیادتی، بار بار گرم کرنا، یا تیز آنچ پر پکانا) خطرناک بناتا ہے۔ ہر قسم کا تیل اعتدال سے استعمال کیجیے، وزن قابو میں رکھیے، اور متوازن خوراک لیجیے تاکہ صحت برقرار رہے۔