اسلام آباد:پاکستان سے 33روزہ حج آپریشن 2025 کا باضابطہ آغاز ہو گیا۔مختلف پروازوں سے 1763عازمین مدینہ منورہ کیلئے روانہ ہوئے۔
پی آئی اے کی پہلی حج پرواز پی کے 713 صبح 4 بج کر 45 منٹ پر 442 عازمین حج کو لے کر اسلام آباد سے مدینہ منورہ روانہ ہوئی۔
عازمین کو الوداع کہنے کے لیے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی اور پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ائیر وائس مارشل عامر حیات اسلام آباد ایئرپورٹ پر موجود تھے۔ اس موقع پر عازمین حج کو خصوصی تحائف بھی دیے گئے۔
کوئٹہ سے پہلی حج پرواز پی کے 7201 مدینہ کیلئے 170 عازمین کو لے کرروانہ ہوئی، جبکہ لاہور سے پہلی حج پرواز پی کے 747 رات 323 حجاج کرام،ملتان سے پرواز پی کے 715 رات 8بج کر 35منٹ پر393 عازمین کو لے کرگئی۔اس کے علاوہ لاہور سے نجی ائیرلائن کی پرواز پی ایف7700صبح ساڑھے8بجے 150 عازمین کو لیکر مدینہ منورہ روانہ ہوئی۔ کراچی سے نجی ائیرلائن کی پرواز ای آر1611رات ساڑھے 9 بجے 285 عازمین کے ہمراہ سعودیہ روانہ ہوئی۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق اس سال قومی ایئر لائن کے ذریعے تقریبا 35,200 سرکاری اسکیم کے تحت منتخب عازمین حج کو 117 سے زائد خصوصی حج پروازوں کے ذریعے سعودی عرب پہنچایا جائے گا۔
حج آپریشن کو دو مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے، پہلے مرحلے میں خصوصی حج پروازیں پاکستان سے مدینہ منورہ روانہ ہوں گی، جبکہ دوسرے مرحلے میں عازمین کو جدہ لے جایا جائے گا۔
اسلام آباد اور کراچی ایئرپورٹس پر سعودی حکومت کے تعاون سے “روڈ ٹو مکہ” (طریق مکہ) سہولت بھی فراہم کی گئی ہے، جس کے تحت حجاج کرام سعودی امیگریشن کی کارروائی پاکستان میں مکمل کروا کر روانہ ہوں گے جس سے سعودی عرب میں ان کا وقت اور مشقت کم ہو جائے گی۔
پی آئی اے کا قبل از حج آپریشن 31 مئی تک جاری رہے گا، جبکہ بعد از حج آپریشن 10 جون سے شروع ہو گا اور 10 جولائی کو اختتام پذیر ہو گا۔
حج پروازوں کے آغاز کے موقع پر خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔تقریب کے موقع پر عازمین حج سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے کہا کہ آج اس مقام پر موجود ہونا میرے لئے فخر کا مقام اور انتہائی اعزاز کی بات ہے، آج ہم اللہ تعالی کے فضل و کرم سے اللہ کے مہمانوں کو حج پرواز کے ذریعے حجاز مقدس روانگی کے لئے الوداع کر رہے ہیں۔
سردار محمد یوسف نے کہا کہ عازمین حج حجاز مقدس میں اللہ کے مہمان اور پاکستان کے سفیر بن کر جا رہے ہیں، سعودی قوانین اور ثقافت کا خیال رکھیں، میں خود بھی جلد سعودی عرب جاکر حج انتظامات کا جائزہ لوں گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی عرب میں پاکستانی حجاج کرام کو درپیش مسائل کے حل اور ان کے درمیان موجود رہ کر ان کو سہولیات کی فراہمی کے لئے ہر ممکن اقدام بروئے کار لائوں گا،سعودی حکومت نے مجھے وی آئی پی حج کی سہولیات دینے کا کہا لیکن میں نے اپنے ملک کے حجاج کرام میں رہنے کو ترجیح دی۔
سردار محمد یوسف نے کہا کہ اس بار حج انتظامات سابقہ ادوار سے بالکل مختلف ہوں گے اور آپ کو اس کا فرق واضح نظر آئے گا،محدود وسائل کے باوجود کوشش کی کہ عازمین کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جاسکیں۔
انہوں نے کہا کہ میں حج آپریشن اور انتظامات کی بذات خود نگرانی کروں گا اور مسائل کی نشاندہی پر متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کروں گا،ہر حاجی کو سم دی جارہی ہے، جس میں ایپلی کیشن موجود ہے،منی میں راستہ بھولنے کی صورت میں ایپ کی مدد سے رہنمائی لی جا سکے گی۔
سردار محمد یوسف نے کہا کہ حاجیوں سے درخواست ہے کہ وہ وہاں جاکر ملکی سلامتی کیلئے دعا کریں کیونکہ دعائیں بہت سے راستے کھول دیتی ہیں۔عازمین حج اللہ کے حضور جہاں اپنے اور اپنے عزیز و اقارب کے لئے دعا کریں گے وہاں خصوصی طور پر عالم اسلام بالخصوص پاکستان میں امن، ترقی اور خوشحالی کے لئے بھی دعا کریں، اس سال اسلام آباد اور کراچی سے 50 ہزار سے ذائد عازمین روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ کے تحت حج کی ادائیگی کیلئے جائیں گے،روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ کے تحت عازمین کی امیگریشن کا تمام عمل پاکستان میں مکمل کیا جائے گا،کوشش ہوگی ہے آئندہ سال پاکستان کے مزید شہروں سے روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ کی سہولت فراہم کی جاسکے۔سردار محمد یوسف نے کہا کہ بہترین انتظامات پر خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کا شکر گزار ہوں۔
