غزہ پٹی پر مکمل قبضے کا صہیونی منصوبہ،حملوں میں مزید 87شہید

غزہ: صہیونی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں فوجی آپریشن کو وسعت دینے اور غزہ کی پوری پٹی پر قبضہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔اسرائیل کے چینل 12 نے رپورٹ دی ہے کہ وزیراعظم نیتن یاہو غزہ میں فوجی کارروائیوں کو وسعت دینے پر غور کر رہے ہیں، اس منصوبے میں غزہ کے مکمل علاقے پر قبضے کی کوششیں شامل ہو سکتی ہیں۔اسرائیلی میڈیا نے مزید بتایا کہ زیر غور منصوبوں میں ان علاقوں میں بھی فوجی کارروائیاں شامل ہیں جہاں یہ شبہ ہے کہ یرغمالی رکھے گئے ہیں۔

ایک عبرانی ٹی وی چینل نے انکشاف کیا ہے کہ بنجمن نیتن یاھو نے غزہ میں جنگ بندی کے دوران اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کے بدلے ایک جامع معاہدے کی پیشکش کو مسترد کر دیا تھا، جس سے نہ صرف جنگ کا خاتمہ ممکن تھا بلکہ تمام قیدیوں کی رہائی بھی یقینی ہو سکتی تھی۔ یہ انکشاف خفیہ اجلاسوں کے لیک شدہ دستاویزات کے ذریعے سامنے آیا ہے جو قابض ریاست کی سیاسی اور سکیورٹی قیادت نے آخری جنگ بندی معاہدے کے وقت منعقد کیے تھے۔

چینل کے مطابق “اسرائیلی قیادت نے یہ غلط اندازہ لگایا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دباو¿ ڈال کر حماس کو جھکایا جا سکتا ہے، پانچ ماہ گزرنے کے بعد یہ ثابت ہو چکا ہے کہ غزہ میں امداد کی فراہمی کے معاملے پر اسرائیلی حکومت کا رویہ نہ صرف عالمی سطح پر اس کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا چکا ہے بلکہ اس کا کوئی اثر حماس پر نہیں ہوا۔

دریں اثناءغزہ کی پٹی میں صہیونی بربریت کا بازار بدستور گرم ہے، 24 گھنٹے میں مزید 87 فلسطینی شہید، 644 زخمی ہو گئے۔عرب میڈیا کے مطابق صہیونی حملوں میں 52 امداد کے متلاشی بھی شہید ہوگئے، کم عمر اور بالغ بچے سمیت 8 افراد غذائی قلت کا شکار ہو کر شہید ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ پانچ ہفتوں کے دوران بھوک سے 80 سے زائد فلسطینی انتقال کر گئے۔ بھوک کا شکار ہوکر جاں بحق ہونے والے مجموعی طور پر 188 افراد میں94 بچے شامل ہیں۔