گنڈاپور کا بیان،عاطف،سواتی ،جنیداکبربھی میدان میں آگئے

پشاور/اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما عاطف خان نے کہاہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی نے ہمارے متعلق کوئی بیان دیا ہے تو اس کی تصدیق ہونی چاہیے۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے سوشل میڈیا انٹرویو پر پارٹی میں ایک بار پھر اختلافات کی لہر نظر آرہی ہے اور شہرام ترکئی کے بعد عاطف خان نے بھی علی امین گنڈا پور کے بیان کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ایک بیان میں عاطف خان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا میرے ساتھ اختلاف ہے تو صحیح ہے لیکن اسد قیصر اور شکیل خان سمیت سینئر رہنمائوں کے خلاف باتیں نہیں ہونی چاہئے تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو صوبے کی گورننس اور امن و امان پر توجہ دینی چاہیے اور بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی کوششوں کو کمزور نہیں کرنا چاہیے۔

دریں اثناء پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی نے عمران خان سے متعلق قرآن پر حلف کے ساتھ بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ میرے بارے میں بانی پی ٹی آئی سے منسوب غلط خبریں چلائی گئیں، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے وقت بشریٰ بی بی بھی موجود تھیں۔

اپنے ایک بیان میں اعظم سواتی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے کہا کہ آپ کی جیب میں کھوٹے سکے ہیں، میں نے کہا کہ اب مانسہرہ میں میرے ایک لاکھ ووٹ نہیں، سو ووٹ بھی نہیں، دسمبر 2022ء میں بانی نے مجھے کہا آرمی چیف سے بات چیت کرنا چاہتا ہوں، بانی پی ٹی آئی نے کہا مجھے آپ پر اعتماد ہے، جائیں اور فوجی قیادت سے بات کریں۔

بانی سے مشاورت کے بعد آرمی چیف کے استاد کے ذریعے رابطے کی کوشش کی جبکہ آرمی چیف سے عارف علوی کے ذریعے بھی بات کرنے کی کوشش کی لیکن دروازے نہ کھلے، پارٹی رہنمائوں نے مجھے گھر سے اٹھایا اور 22 اگست کا جلسہ ملتوی کروانے کا کہا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ بیرسٹر گوہر میرے گھر آئے اور مجھے اڈیالا جیل لے کر گئے، بانی پی ٹی آئی سے کہا عارف علوی اور ساتھیوں سے مل کر اسٹیبلشمنٹ سے بات کروں گا۔ بانی نے کہا کسی کو بتانے کی ضرورت نہیں کس سے کہاں رابطہ کر رہے ہو، اگر وہ بات کرنا چاہتے ہیں تو میں پہلے دن سے تیار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ایک وی لاگر کہتا ہے اعظم سواتی 26 نومبر کو کہاں تھا، میں اٹک جیل میں تھا، اٹک جیل میں تھا، مجھ پر تشدد ہوا، پارٹی میں تفریق نہیں پیدا کرنا چاہتا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک کو بچانا ہے تو شر اور فساد پیدا کرنے والوں کا منہ بند کرنا پڑے گا، علی امین کے ساتھ کھڑا ہوں، وہ بانی پی ٹی آئی کے وزیراعلی ٰہیں۔

علاوہ ازیںپی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہا ہے کہ تمام کارکن و رہنما ایک پیج پر اکٹھے ہو کر بانی کی رہائی کیلئے کوشش کریں،وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو ہٹانے کی کوئی بات نہیں، انہیں بانی چیئرمین نے وزیر اعلیٰ بنایا ہے۔

احتجاجی کیمپ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر پی ٹی آئی خیبرپختونخوا جنید اکبر نے کہا کہ ورکرز علی امین گنڈاپور، اسد قیصر یا میرے ساتھ جڑے نہیں، وہ بانی چیئرمین کے ساتھ ہیں، میرا اور وزیراعلیٰ کا اختلاف تھا لیکن بانی چیئرمین نے کال دی تو اکٹھے ہوگئے۔

جنید اکبر نے کہا کہ اگلے ہفتے خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں احتجاج کرینگے، دوسری پارٹیوں میں سیاسی نوکر ہوتے ہیں، پی ٹی آئی میں سیاسی ورکر ہیں۔صوبائی صدر پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم مسلسل حالت جنگ میں ہیں، وفاقی قیادت روزانہ عدالتوں کے چکرلگاتی ہے، میں وزیراعلیٰ کے وکٹ کے دونوں طرف کھیلنے پر تبصرہ نہیں کرونگا ،اللہ تعالی کو پتہ ہوگا کہ کیا کررہے ہیں۔

جنید اکبر نے کہا کہ پارٹی کی سینئر قیادت نے وزیراعلیٰ کے میڈیا بیانات پر نوٹس لیا ہے، دونوں فریقین کو صبر و تحمل کا کہا گیا ہے، سیاسی کمیٹی معاملے کو جلد حل کرلے گی۔