اسلام آباد:سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا مہم میں پاکستان تحریک انصاف کے ملوث ہونے کے ہوشربا انکشافات سامنے آگئے۔ جے آئی ٹی ذرائع نے کہا کہ سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے پی ٹی آئی کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے افراد سے دوران تفتیش جے آئی ٹی نے اشتعال انگیز مواد جمع کیا ہے، یہ مواد پی ٹی آئی قیادت کی ریاست مخالف سرگرمیوں اور پروپیگنڈے کا ثبوت ہے۔جے آئی ٹی ذرائع نے کہا کہ ریاست مخالف سرگرمیوں میں پی ٹی آئی قیادت کے قریبی رشتے دار بھی ملوث پائے گئے ہیں۔
جے آئی ٹی فعال طور پر مجرموں کے خلاف قانونی اور انتظامی کارروائیوں کی سفارش کر رہی ہے۔جے آئی ٹی ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی مفرور اور غیر حاضر افراد کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش بھی کر رہی ہے، پی ٹی آئی سینٹرل میڈیا ڈویژن اور سوشل میڈیا ٹیم کی کارروائیاں رضاکار فورس کے ذریعے نہیں کی گئیں۔
جے آئی ٹی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ یہ ریاست مخالف پروپیگنڈا اندرون ملک اور آف شور اکائونٹس کے ہینڈلرز کے ذریعے کیا گیا، اس پروپیگنڈا مہم کی مالی اعانت غیر ملکی لابیز اور پی ٹی آئی قیادت کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ غیر ملکی لابیز پی ٹی آئی قیادت کے ساتھ مل کر اس پروپیگنڈا مہم کو کنٹرول بھی کر رہی ہیں۔
جے آئی ٹی، پی ٹی آئی کے افراد سے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے۔ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کے ایکٹ 2016 ء کے تحت تشکیل دی گئی تھی، وفاقی حکومت کی قائم کردہ جے آئی ٹی کی سربراہی اسلام آباد پولیس کے آئی جی کر رہے ہیں۔
ادھرسوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے معاملے میں جے آئی ٹی نے علیمہ خان سمیت 17 افراد کو دوبارہ طلب کر لیا۔ان تمام افراد کو جے آئی ٹی آئی نے 21 مارچ کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔جے آئی ٹی کی جانب سے جن افراد کو نوٹسز جاری کئے گئے ہیں، ان میں سید فردوس شمیم نقوی، محمد خالد خورشید خان، میاں محمد اسلم اقبال، محمد حماد اظہراورعون عباس شامل ہیں۔
علاوہ ازیں محمد شہباز شبیر، وقاص اکرم، تیمور سلیم خان، صبغت اللہ ورک، اظہر مشوانی اور محمد نعمان افضل کو بھی طلبی کے نوٹسز جاری کئے گئے ہیں، طلبی کے نوٹسز جبران الیاس، سلمان رضا، ذلفی بخاری، موسیٰ ورک اور علی ملک کو بھی جاری کئے گئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ 21 مارچ کو جے آئی ٹی نے بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کو بھی دوبارہ طلب کیا ہے جبکہ 19 مارچ کو علیمہ خان جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوچکی ہیں۔