راولپنڈی : سیکورٹی فورسز کی جانب سے خیبرپختونخوا میں کی گئی دو الگ الگ کارروائیوں میں نو دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا، جب کہ فائرنگ کے تبادلے میں 2 جوان بھی شہید ہوئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، پہلی کارروائی ضلع مہمند میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کی گئی، جہاں سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے پر آپریشن کرتے ہوئے 7 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔
دوسری کارروائی ڈیرہ اسماعیل خان میں کی گئی، جہاں دو دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا۔ فورسز نے ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولا بارود بھی برآمد کیا۔ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں حوالدار محمد زاہد اور سپاہی آفتاب علی شاہ شہید ہو گئے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں کسی بھی مزید دہشت گرد کی موجودگی کے خاتمے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔ سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
دوسری جانب پشاور کے علاقے ارمڑ میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں مفتی منیر شاکر سمیت چار افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں مفتی منیر شاکر کے بائیں پاو¿ں پر زخم آنے کی اطلاعات ہیں۔ پولیس کے مطابق، دھماکے میں زخمی ہونے والوں میں خوشحال، عابد اور سید نبی بھی شامل ہیں۔ واقعے کے بعد تھانہ ارمڑ کی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی، جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈی یو) اور کاو¿نٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے افسران بھی موقع پر پہنچے ۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کرنے کے لیے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، جبکہ مزید تحقیقات جاری ہیں۔
لکی مروت اوربنوں میں دہشت گردحملے کیے گئے ،میڈیارپورٹس کے مطابق لکی مروت میں پولیس وین کے قریب ریموٹ کنٹرول دھماکے کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ ترجمان پولیس کے مطابق جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔ تھانہ ڈڈیوالہ اور تھانہ پیزو پر گزشتہ رات بھی حملے کیے گئے تھے، پولیس اہلکاروں نے بروقت کارروائی کر کے دونوں حملوں کو ناکام بنایا تھا۔ان دونوں حملوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا جبکہ پولیس کی جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔
