اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یوکرین جنگ پر ”روس نواز“ امریکی قرارداد منظور کرلی ہے۔
سلامتی کونسل نے یوکرین جنگ سے متعلق روس مخالف تمام یورپی قراردادوں کو بھی مسترد کردیا ہے۔
یہ قرارداد یوکرین اور یورپی یونین کی جانب سے پیش کی گئی ایک مشترکہ قرارداد کے بعد پیش کی گئی تھی، جس میں یوکرین پر روسی حملے کی مذمت اور روسی افواج کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
گزشتہ روز اقوام متحدہ میں یوکرین کی علاقائی سلامتی کی حمایت اور روسی افواج کی فوری واپسی کے حوالے سے ووٹنگ ہوئی۔ یوکرین اور یورپی یونین کی قرارداد کو عالمی سطح پر بھاری اکثریت سے منظور کیا گیا۔
قرارداد کے حق میں 93 ممالک نے ووٹ دیا، جبکہ روس، بیلاروس، شمالی کوریا اور سوڈان سمیت امریکا نے اس قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔
اس کے بعد سلامتی کونسل میں امریکا کی طرف سے پیش کی جانے والی علیحدہ قرارداد پر ووٹنگ ہوئی۔
امریکی قرارداد میں کہا گیا کہ یوکرین اور روس کے درمیان تنازع کا فوری خاتمہ کیا جائے اور دونوں ممالک کے درمیان دیرپا امن قائم کیا جائے۔
قرارداد میں نہ تو روس کو جارح قرار دیا گیا اور نہ ہی کسی طرف سے الزامات عائد کیے گئے، بلکہ اسے یوکرین اور روس کے درمیان تنازع کے طور پر بیان کیا گیا۔
اس میں قرارداد دونوں ممالک کے درمیان تنازع کی وجہ سے ہونے والی اموات پر افسوس کا اظہار بھی کیا گیا۔
روس نے اس قرارداد میں یورپی ترامیم کو ویٹو کرتے ہوئے شدید مخالفت کی، جس کے نتیجے میں تمام روس مخالف ترامیم مسترد کر دی گئیں۔
امریکی قرارداد کو سلامتی کونسل کے 10 ارکان نے حمایت دی، جن میں امریکا، روس، چین اور پاکستان شامل تھے، جبکہ فرانس، برطانیہ اور دیگر 5 ارکان اس ووٹنگ میں غیر حاضر رہے۔