کراچی میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا،شہری بوند بوند کو ترس گئے

کراچی میں پانی کا بحران سنگین شکل اختیارکرگیا، شہر کو4دن میں 75 کروڑ گیلن پانی فراہم نہیں کیا جاسکا جس کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی مکمل طور پر بند ہے، سات میں سے 4 ہائیڈرنٹس سے بھی پانی کی فراہمی بند ہے جس کی وجہ شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔

واٹرکارپوریشن کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں لائنوں میں آنے والے رساؤ کے مرمتی کام کی وجہ سے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر ہفتے کی صبح سے شٹ ڈاؤن کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی بند ہوگئی ہے۔

صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے میئر کراچی بیر سٹر مرتضیٰ وہاب نے شہر کا دورہ کرکے پانی کی لائنوں کے مرمتی کام کا معائنہ کیا اور جاری کام کا جائزہ لیا، دورے کے دوران ایم ڈی واٹر کارپوریشن انجینئر اسداللہ خان سمیت دیگر اعلیٰ حکام ان کے ہمراہ تھے۔اس موقع پر انہوں نے مرمتی کام مقررہ وقت میں مکمل کرنے کی ہدایت کی اور مرمتی کام ہنگامی بنیادوں پر کرنے کے احکامات جاری کیے۔

میئر کراچی کا کہنا تھا کہ شہر میں پانی کی بلا تعطل فراہمی کے لیے لائنوں کا کام کیا جارہا ہے جبکہ رساؤ ختم ہونے سے لیاری صدر اولڈ سٹی ایریا ، کلفٹن، چنیسر ٹاؤن، جناح ٹاؤن، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد اور ضلع وسطی میں سمیت شہر بھر میں پانی کی فراہمی میں مزید بہتری آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک سے قبل تمام رساؤ کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں کیونکہ رساؤ کا کام کرنے کا مقصد ماہ رمضان کے دوران شہر میں پانی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانا ہے،ان کا مزید کہنا تھا کہ شہریوں کو فراہمی و نکاسی آب کی بہتر سہولیات فراہم کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس ضمن میں بھرپور اقدامات کیے جارہے ہیں۔