لاہور:وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر بوجھ کم کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ کا شکر ہے معیشت کی بنیاد بن گئی ، اب ہمیں پائیدار گروتھ کی طرف جانا ہے، اوورسیز پاکستانیوں کی ناراضی کی باتوں میں حقیقت نہیں، ملک میں ریکارڈ ترسیلات زر آ رہی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ نے اتوار کی صبح لاہور میں میراتھن کے آغاز سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا اللہ کا شکر ہے کہ ملک میں معاشی استحکام آ رہا ہے۔ اسٹاک مارکیٹ اچھے مقام پر کھڑی ہے، معاشی اشاریے درست، کرنسی میں استحکام ہے اور پالیسی ریٹ بھی کم ہوا ہے، ہماری معیشت کی بنیاد بن گئی ہے، اب ہمیں پائیدار ترقی کی طرف جانا ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا اس سال کے بجٹ کی تیاری شروع کر دی ہے ۔ بجٹ سے پہلے ہی کاروباری حضرات سے ملاقاتیں شروع کر دی ہیں، ایف بی آر میں اصلاحات پر بھی کام کر رہے ہیں، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسز کا بوجھ ہے، آنے والے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر بوجھ کم کرنے کا سوچیں گے۔
ان کا کہنا تھا ٹیکس اتھارٹی میں اصلاحات لارہے ہیں تاکہ لوگ ٹیکس پسند کریں، مینوفیکچرنگ انڈسٹری اور سیلری کلاس طبقے پر بوجھ پڑا ہے، تمام شعبوں کو معیشت میں اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ٹیکس نظام میں بہتری آئی ہے۔
ریئل اسٹیٹ میں بھی ٹیکس بہتری آئی ہے، ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں سٹہ بازی نہیں چلنے دیں گے اور نہ ہم سپورٹ کریں گے، تعمیراتی انڈسٹری کی سپورٹ کے لیے کام کر رہے ہیں۔محمد اورنگزیب کا کہنا تھا سعودی عرب، دبئی اور واشنگٹن سے ہوکر آیاہوں ،سب سے ملاقاتیں ہوئیں، اوورسیز میں کوئی ناراضی نہیں ہے، ہم اوورسیز پاکستانیوں کے مشکور ہیں۔
ملک میں35ملین ڈالر تک زر مبادلہ پہنچ چکا ہے۔وزیر خزانہ نے امید ظاہر کی کہ رواں سال ترسیلات زر بڑھیں گی اور گزشتہ سال سے زیادہ ہوں گی۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ کا کہنا تھاروشن ڈیجیٹل اکائونٹ میں بھی بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، حکومت جو کر رہی ہے کر رہی ہے اصل کام پرائیویٹ سیکٹر کو کرنا ہے، اس ملک کو پرائیویٹ سیکٹر نے ہی آگے لیکر جانا ہے، ہمیں پالیسی فریم ورک اور پالیسی کے تسلسل سے پرائیویٹ سیکٹر کو سپورٹ کرنا ہے۔