نیلم جہلم پاور پلانٹ ایک سال سے بند، کتنا خسارہ ہورہاہے؟

مظفرآباد:نیلم جہلم پاور پلانٹ ایک سال سے بند، مرمت کے لیے 23ارب روپے درکار ہیں،منصوبے کی بندش سے سالانہ 55ارب سے زائد کا نقصان نقصان ہو رہا ہے۔

ہیڈ ریس ٹنل میں خرابی کے باعث نیلم جہلم پاور پلانٹ گزشتہ سال مئی سے بند ہے،پروجیکٹ انتظامیہ نے مرمت کے لیے 21سے 23ارب روپے مانگ لیے ہیں۔ میڈیارپورٹ کے مطابق نیلم جہلم پن بجلی منصوبہ جو 508ارب روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا گزشتہ ایک سال سے بند ہے۔ ہیڈ ریس ٹنل میں خرابی کے باعث 969میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والا یہ منصوبہ تاحال غیر فعال ہے۔پانی نکال کر ٹنل کو خشک کرنے اور ملبہ ہٹانے پر 5ارب روپے کی اضافی لاگت آئی۔

وزارت آبی وسائل کے ذرائع کے مطابق مرمت کے لیے 23ارب روپے مزید درکار ہیں جبکہ فالٹ کی نشاندہی کے لیے جدید مشینری بھی ضروری ہے منصوبے کی بحالی کے لیے چینی کمپنی کو ٹھیکہ دیے جانے کا امکان ہے تاہم اس کے لیے وفاقی حکومت کی منظوری درکار ہوگی۔

ذرائع کے مطابق ہیڈ ریس ٹنل کی مرمت میں کم از کم مزید ایک سال لگے گا جبکہ پلانٹ کی بحالی پر سوالیہ نشان برقرار ہے۔نیلم جہلم سے سالانہ 4ارب 50کروڑ یونٹ سے زائد بجلی پیدا ہوتی تھی لیکن اس کی بندش سے قومی خزانے کو سالانہ 55ارب روپے سے زائد نقصان ہو رہا ہے۔