4یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے،اسرائیلی حملے میں متعدد فلسطینی شہید

غزہ /تل ابیب : فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے جنگ بندی معاہدے کے تحت 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کر دیں۔ یہ یرغمالی اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہوئے تھے۔حماس نے چاروں لاشیں خان یونس میں ریڈ کراس کے سپرد کیں۔ اس موقع پر حماس کی جانب سے بینرز بھی آویزاں کیے گئے، جن پر لکھا تھا کہ “نیتن یاہو اور اس کی نازی فوج نے طیاروں سے بمباری کر کے یرغمالیوں کو قتل کیا۔”حماس کا کہنا ہے کہ ہم نے جنگ بندی معاہدے پر دستخط کر کے لچک کا مظاہرہ کیا ہے۔ہم نے یرغمالیوں کو زندہ رکھا اور نیتن یاہواور اس کی نازی فوج نے انہیں مارڈالا۔

صہیونی فوج کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں واقع توباس شہر میں الفاریہ پناہ گزین کیمپ پر راکٹ حملے میں متعدد فلسطینی شہید ہوگئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے طوباس کے جنوب میں واقع فاریہ پناہ گزین کیمپ میں ایک گھر کا محاصرہ کر رکھا تھا، جہاں راکٹوں سے حملہ کیا گیا۔رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور راکٹ حملوں کے باعث گھر میں موجود تمام افراد شہید ہوگئے جبکہ اسرائیلی فوجی شہید ہونے والے فلسطینیوں کی لاشوں ساتھ لے گئے۔اسرائیلی فوج کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں قلقیلیا، رملہ،،نابلس، طولکرم، بیت اللحم اور حیبرون کے قصبوں اور پناہ گزین کیمپوں پر بھی چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔جس کے دوران متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

علاوہ ازیںیہودی انتہا پسندوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے ،سینکڑوں آباد کاروں نے جمعرات کے روز قابض اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سکیورٹی میں مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا۔ بیت المقدس میں اسلامی اوقاف کے محکمے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جمعرات کو یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی آباد کاروںنے گروپوں کی شکل میں مراکشی دروازے سے قبلہ اول پر دھاوا بولا اور وہاں پر اشتعال انگیز حرکت کے ساتھ تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات بھی ادا کیں۔فلسطینی مذہبی جماعتوں نے قبلہ اول کے ساتھ ربط مزید مضبوط بنانے اور یہودی بلوائیوں کی ناپاک سازشوں کو ناکام بنانے پر زور دیا ہے۔قبل ازیں قابض صہیونی فوج اور پولیس کی بھاری نفری نے مسجد اقصیٰ کے اطراف اور پرانے بیت المقدس شہر کو فوجی چھاو¿نی میں تبدیل کردیا تھا۔

دریں اثناءاسرائیلی فوج کے قبضے میں 665 شہداء کے جسد خاکی موجود ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے ، شہداءکی لاشوں کی بازیابی کی قومی مہم نے کہا ہے کہ قابض اسرائیل نے شہداءکی 665 لاشیں قبضے میں لے رکھی ہیں۔ انہیں نام نہاد ’قبرستانوں‘ اور ریفریجریٹرز میں رکھا گیا ہے۔ ان میں مغربی کنارے کے الفار یہ کیمپ پر گزشتہ روز کے حملے میں شہید ہونے والوں کے جسد خاکی بھی شامل ہیں۔انہوں نے وضاحت کی کہ ان نمبروں میں وہ شہداءشامل نہیں ہیں جن کی میتیں غزہ کی پٹی سے چوری کی گئی ہیں کیونکہ ان کی تعداد کے بارے میں کوئی درست معلومات دستیاب نہیں ہیں۔”نمبروں کے قبرستان” کی اصطلاح سے مراد وہ قبریں ہیں جہاں قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مارے جانے والے فلسطینیوں اور عربوں کی لاشوں کو غیر منظم طریقے سے دفن کیا گیا تھا۔