حماس کی مکمل اسرائیلی انخلاکے بدلے تمام یرغمالی ایک ساتھ چھوڑنے کی پیشکش

غزہ /تل ابیب:فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے مستقل جنگ بندی کے بدلے ایک ساتھ اسرائیلی قیدیوں کو آزاد کرنے کی پیشکش کر دی۔عرب میڈیا کے مطابق حماس نے جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے میں تمام اسرائیلی اور فلسطینی قیدیوں کا ایک ساتھ تبادلہ کرنے کی پیشکش کی ہے۔حماس نے تمام یرغمالیوں کی ایک ساتھ رہائی کے بدلے اسرائیلی افواج کے غزہ سے مکمل انخلا کا بھی مطالبہ کر دیا۔ میڈیارپورٹ کے مطابق حماس آج اسرائیلی یرغمالیوں کی نعشیں بھی اسرائیلی حکام کے حوالے کرے گی، ہفتے کے روز مزید 6 اسرائیلی یرغمالی رہا کئے جائیں گے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے حماس کے ساتھ فائر بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے سلسلے میں بات چیت شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ اعلان اسرائیلی سیکورٹی کابینہ کے اجلاس کے دوران میں کیا گیا۔اس موقع پر نیتن یاہو نے باور کرایا کہ اسرائیل اپنی سیکورٹی شرائط سے دست بردار نہیں ہو گا۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے زور دیا کہ مستقبل کے کسی بھی معاہدے میں حماس کے عسکری ڈھانچے کی تحلیل اور غزہ کی پٹی کا کنٹرول فلسطینی اتھارٹی کو منتقل نہ کرنے کی ضمانت شامل ہونا چاہیے۔نیتن یاہو کے مطابق جب تک ضرورت ہوئی اسرائیلی فوج اپنی زمینی کارروائیاں جاری رکھے گی۔

ادھر حماس نے غیر مسلح ہونے کا اسرائیلی مطالبہ مسترد کر دیا ہے۔الجزیرہ کے مطابق فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں اسرائیل کی جانب سے حماس کے غیر مسلح ہونے اور غزہ کی پٹی سے نکل جانے کے مطالبے کو مسترد کر دیا۔ گروپ کے ترجمان حازم قاسم نے کہا ”قابض قوت کی جانب سے حماس کو غزہ کی پٹی سے ہٹانے کی شرط ایک مضحکہ خیز نفسیاتی جنگ ہے، ہمیں غزہ سے مزاحمت کا انخلا یا غیر مسلح ہونا بالکل بھی قبول نہیں ہے۔“انھوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے مستقبل کے لیے کوئی بھی اقدام قومی اتفاق رائے ہی سے لیا جائے گا۔

دریں اثناءامریکا نے فلسطینی سیکورٹی فورسز کی فنڈنگ روک دی ہے ۔امریکا غیرملکی امداد پر وسیع پیمانے پر روکنے کے ایک حصے کے طور پر فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز کی حمایت بند کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے فنڈنگ میں کٹوتی اس وقت کی گئی ہے جب فلسطینی اتھارٹی مقبوضہ مغربی کنارے میں سیکیورٹی برقرار رکھنے اور غزہ کی پٹی پر حکومت کے ممکنہ کردار کے لیے تیاری کر رہی ہے۔

دو سری جانب قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے امام اور خطیب الشیخ عکرمہ صبری کے گھر پر چھاپہ مارا، ان سے پوچھ گچھ کی اور ان کے گھر کی تلاشی لی۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج نے انہیں گذشتہ اگست میں فیصلہ سنانے کے بعد 6 ماہ کے لیے الاقصیٰ سے بے دخل کردیا تھا۔