اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہمارا مشن ہے، پاکستان کی ترقی اور خوشحالی اس کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ برادر ملک ترکیہ کے صدر دورہ پاکستان پر آئے، ترک صدر کی پاکستان آمد پرعوام نے خوش آمدید کہا، ترکیہ نے ہمیشہ دل کھول کرپاکستان کا ساتھ دیا۔
ترک صدر نے کشمیر اور فلسطین کی آزادی کے لیے آواز اٹھائی، ترکیہ اور پاکستان کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں، ہر فورم پر ترکیہ اور پاکستان نے ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ دنوں گیلپ سروے جاری ہوا ہے،مل کر کام کریں گے تو معاشی ترقی میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔
ورلڈ بینک کے وفد نے پاکستان کی معاشی ترقی کی بھرپور ستائش کی، ہمیں محنت کو یقینی بنانا ہے، پاکستان اپنا مقام ضرور حاصل کرے گا، پاکستان میں بزنس کے ماحول کے حوالے سے 55 فیصد پاکستانیوں نے اعتماد کا اظہار کیا ہے اور یہ گیلپ کا سروے ہے، جو کافی معتبر ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ خوش آئند بات ہے لیکن ہمیں آگے بڑھنا ہے اور مزید محنت کرنی ہے، تین چار ماہ بعد بجٹ آئے گا، اب ہمیں اڑان پاکستان اور ہمارا ‘ہوم گرون’ ایجنڈا ہے، اس پر فی الفور کام شروع کر دینا چاہئے، اگر ہم مل کر شبانہ روز محنت کریں گے تو ہماری معاشی ترقی کا پہیہ بڑی تیزی سے گھومنا شروع ہو جائے گا، یقیناً اس کے لیے ملک کے اندر سازگار حالات انتہائی ضروری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی چند دن قبل لاہور میں ایک شہید لیفٹیننٹ حسان اشرف کا نماز جنازہ ادا کیا، 21 سالہ لیفٹیننٹ حسان اشرف نے خارجی دہشت گردوں کے تعاقب میں وطن کے لیے اپنی جان قربان کر دی لیکن شہادت سے پہلے 6 خوارج کو ہلاک کیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہمارا مشن ہے، پاکستان کی ترقی اور خوشحالی اس کے ساتھ جڑی ہوئی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ یہ قربانیاں ہمیں ہمیشہ یاد رکھنی چاہئیں، انہی کی بدولت پاکستان میں امن قائم ہوگا اور پاکستان ضرور ترقی کے راستے پر گامزن ہوگا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز عالمی بینک کا وفد مجھے ملا، 9 ڈائریکٹرز آئے ہوئے تھے، انہوں نے پاکستان کے معاشی اشاریوں کے حوالے سے یک زبان ہو کر ستائش کی اور انہوں نے کہا کہ عالمی بینک پاکستان کے ریفارم ایجنڈے پر نہ صرف مطمئن ہے بلکہ انہوں نے بڑے شاندار انداز میں تعریف کی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہمیں ان تعریفی کلمات کو سن کر بیٹھنا نہیں ہے بلکہ اسے اور آگے لے کر جاناہے، پاکستان ضرور آگے بڑھے گا۔اس موقع پروزیراعظم نے کابینہ کو بتایا کہ سعودی عرب نے پاکستان کو مؤخر ادائیگی پر 10 کروڑ ڈالر کی ماہانہ پیٹرولیم مصنوعات فراہمی جاری رکھنے کا فیصلہ کیاہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس کو سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان کی طرف سے انہیں بھیجے گئے خط کے حوالے سے آگاہ کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ سعودی ولی عہد نے اپنے خط میں پاکستان کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کے حوالے سے مؤخر ادائیگی کی بنیاد پر سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کی جانب سے مزید ایک سال کے لئے 100 ملین امریکی ڈالرز ماہانہ فراہمی کی تجدید کے بارے بتایا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اس حوالے سے سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان اور سعودی قیادت کے تہہ دل سے مشکور ہیں، سعودی عرب ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔
وفاقی کابینہ اعلامیے کے مطابق اجلاس کو وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز میں ایـآفس کے استعمال پر بریفنگ دی گئی اور اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کی تمام ڈویژنز میں ایـآفس کا استعمال 98 فیصد تک پہنچ چکا ہے اور 39 ڈویژنز میں ایـ آفس کا نفاذ 100 فیصد ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ بین الوزارتی روابط کے حوالے سے 21 ڈویژنز میں ایـ آفس کا نفاذ 100 فیصد ہو چکا ہے اور وفاقی وزارتوں کے ماتحت اداروں اور حکومتی ملکیتی اداروں میں ایـ آفس کے نفاذ کا آغاز کیا جا چکا ہے جن میں سے 176 اداروں میں ایـ آفس کا نفاذ مکمل کر لیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بیرون ممالک پاکستانی مشنز میں خدمات کی فراہمی کے حوالے سے تمام نظام کی ڈیجیٹائز یشن کی جائے تاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو خدمات کی فراہمی میں آسانی پیداہو سکے۔شہباز شریف نے مزید ہدایت کی کہ وفاقی حکومت کی تمام وزارتوں اور محکموں میں ای ـ آفس کا نفاذ 20 مارچ 2025ء تک 100 فیصد مکمل کیا جائے۔
وفاقی کابینہ نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کی سفارش پر بین الاقوامی سمندری پانیوں میں متنوع سمندری وسائل کی حفاظت اور ان کے پائیدار استعمال کے حوالے سے اقوام متحدہ کے کنونشن برائے سمندری قانون کے تحت بین الاقوامی قانونی معاہدے پر دستخط کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ نے وفاقی وزارت تعلیم کی سفارش پر کامران جہانگیر کی بطور مینجنگ ڈائریکٹر نیشنل بک فاؤنڈیشن اور ڈاکٹر شاہد اسلم مرزا کی بطور مینجنگ ڈائریکٹر کورنگی فشریز ہاربر اتھارٹی تعیناتی کی منظوری دی جبکہ وزارت انسانی حقوق کی سفارش پر نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق میں بطور ممبر اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری تعیناتی کے لیے 6 ناموں کو وزیراعظم اور پارلیمنٹ میں لیڈر آف اپوزیشن کو بھیجنے کی منظوری دی گئی۔
کابینہ اجلاس میں وزارت داخلہ کی سفارش پر صومالیہ کے لیے نیشنل آئیڈینٹی سسٹم کے حوالے سے اڈینڈم 2 پر دستخط کی منظوری دے دی گئی۔وفاقی کابینہ نے معزز اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں اور وزارت قومی صحت کی سفارش پر وطیم میڈیکل کالج راولپنڈی کی رجسٹریشن کے لیے نظر ثانی درخواست قانون کے مطابق کارروائی کے لیے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو بھجوانے کی منظوری دی۔
اسی طرح وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی سفارش پر پاکستان انجینئرنگ کونسل کی گورننگ باڈی کے انتخابات میں بے ضابطگیوں کے حوالے سے کمیشن آف انکوائری تشکیل دینے کی منظوری بھی دی گئی۔وفاقی کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر ان لینڈ ریونیو اپیلیٹ ٹریبونل (اپوائنٹمنٹ، ٹرمز اینڈ کنڈیشنز آف سروس) رولز 2024ء میں ترامیم کی منظوری بھی دی اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 14 فروری کو ہونے والے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کردی۔اس کے علاوہ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے 17 فروری کو ہونے والے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔