قومی اسمبلی،کشمیر کے حق میں قراردادمتفقہ منظور

اسلام آباد:قومی اسمبلی نے کشمیر کے حق میں قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی جس میں کہا گیا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کیا جائے۔ نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفی شاہ کی صدارت میں شروع ہوا۔

پی ٹی آئی ارکان نے کورم پورا نہیں ہوا کا شور کیا، اقبال آفریدی نے کورم کی نشاندہی کردی۔وزیر امور کشمیر امیر مقام کی طرف سے کشمیر پر قرارداد پیش کرنے کی کوشش کی گئی اور کہاگیا کہ کشمیر پر تو بات سن لیں باقی سیاست بعد میں کرلیں، مگر کورم دیکھا گیا تو پورا نہ نکلا جس پر قومی اسمبلی اجلاس میں پندرہ منٹ وقفہ کیا گیا اور کورم پورا ہونے پر اجلاس شروع ہوا۔

وفاقی وزیر امور کشمیر امیر مقام نے کہا کہ آفسوس آج اپوزیشن نے کشمیر کی قرارداد پیش کرنے کے وقت کورم کی نشاندہی کردی۔اپوزیشن ارکان ایوان میں واپس آگئے اور کہا کہ ہم کشمیر کی قرارداد کی حمایت کرتے ہیں۔ وزیر امور کشمیر امیر مقام نے پانچ فروری کی مناسبت سے کشمیر پر قرارداد پیش کردی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

پی ٹی آئی چیف وہپ ملک عامر ڈوگر نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ریکارڈ درست کرنا چاہتا ہوں کہ اپوزیشن نے کشمیر پر قرارداد کی بھرپور حمایت کی ہے، پاکستان تحریک انصاف نے جس طرح کشمیریوں کا مقدمہ لڑا ہے وہ سب کے سامنے ہے، آج کشمیر سمیت دیگر ایشوز پر ہماری حکومت نے جرات کے ساتھ بات کی ہے آج کی حکومت مودی کی یار ہے۔

اس موقع پر اپوزیشن نے مودی کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے کے نعرے لگائے۔ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں مودی کررہا ہے کیا وہی ہماری حکومت نہیں کررہی ہے؟ آٹھ فروری کو مینڈیٹ چوری کے روز ہمارے کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا، جو مرضی ہتھکنڈے استعمال کرلیں ہم ڈٹ کر کھڑے ہیں، مقبوضہ کشمیر کی طرح کاش کوئی یہاں بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات کی جائے۔

ایم کیو ایم کے رکن مصطفی کمال نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ آج اپوزیشن کشمیر کا مقدمہ لڑنے کی بات کررہی ہے، یاد کریں جب ان کے بانی چیئرمین ٹرمپ سے مل کر آئے تھے تو چند روز بعد ہی بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کرلیا، ان کی حکومت نے حل یہ نکالا کہ اپنے اشاروں پر قوم کو آدھ گھنٹہ روک کر رکھا گیا، یہ تو امریکا سے ورلڈ کپ جیت کر آرہے تھے کیا یہی ورلڈ کپ تھا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت نے قبضہ مکمل کرلیا؟ آدھا سچ بولنا بند کریں۔

مصطفی کمال نے مزید کہا کہ بھارت نے را کی سرمایہ کاری کراچی میں کی ہم نے اسے ناکام بنایا، کشمیر کو کاؤنٹر کرنے کے لیے بھارت نے کراچی میں نیٹ ورک بنایا، ہم نے کشمیر کی جنگ کراچی کی سڑکوں پر لڑی اور بھارتی سازش کو ناکام بنا کر لڑی۔

پی پی پی کے رکن آغا رفیع اللہ نے کہا کہ ان کی حکومت نے کشمیر پر سودا کیا،پی پی پی نے کشمیر پر ہزار سال تک جنگ لڑنے کا اعلان کیا، آج مقبوضہ کشمیر دنیا کی سب سے بڑی جیل بن چکی ہے کشمیر پر ہم سب ایک ہیں۔

قرارداد میں کہا گیا کہ سلامتی کونسل کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کا حل جنوبی ایشیا میں دیر پا امن کے لیے ضروری ہے، ہر سال 5 فروری کو پوری قوم اپنے کشمیری بہن بھائیوں سے یکجہتی کا اظہار کرتی ہے تاکہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد میں ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جاسکے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر سب سے قدیم حل طلب تنازعات میں سے ایک ہے، جموں وکشمیر کے بارے میں سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں پر کئی دہائیاں گزرنے کے باجودعمل درآمد نہیں ہوا، یہ ایوان کشمیری عوام کی ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے منصفانہ جدوجہد کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔بعدازاں قومی اسمبلی اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا۔