ٹریفک حادثات،متحدہ،سندھ حکومت میں پھرلفظی گولہ باری شروع

کراچی:متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے خبردار کیا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے ہیوی ٹریفک سے حادثات کی روک تھام نہ کی گئی اور عوام کو ریلیف نہ دیا گیا تو حالات 1985ء سے زیادہ خراب ہوسکتے ہیں۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ سندھ حکومت کے ظلم اور ناانصافی کا سلسلہ جاری ہے، سندھ حکومت اقتدارکی آڑمیں بدعنوانی، مجرمانہ غفلت کامظاہرہ کررہی ہے، ایک لاوا پک رہا ہے، جو کسی وقت بھی پھٹ سکتا ہے۔

سینئر متحدہ رہنما نے کہا کہ سندھ میں کہیں بھی آئین اور قانون کی حکمرانی نظر نہیں آرہی، وزیراعلیٰ اور پیپلز پارٹی کے کسی رہنما نے ڈمپر مافیا کے خلاف بیان نہیں دیا، سندھ حکومت نے ڈمپر مافیا کو کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے، ایک بار پھر پختون اور مہاجروں کو لڑانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ 100 سے زیادہ کراچی کے شہری ڈمپر اور کنٹینرز مافیا کی بھینٹ چڑھ کر اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، شہر قائد کی موجودہ صورت حال بم کی طرح ہوگئی ہے، جو کسی وقت بھی وقت پھٹ سکتاہے۔

فاروق ستار نے پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد اگر بیان نا بھی دیتے تو بھی عوام میں بہت غم و غصہ موجود تھا۔

دوسری جانب سندھ حکومت کی ترجمان و رکن صوبائی اسمبلی سعدیہ جاوید نے ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار کی پریس کانفرنس کو زہریلی سوچ کا مربہ قرار دیدیا۔

ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کی پریس کانفرنس پر رد عمل دیتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے کہا کہ کراچی کے عوام ایم کیو ایم کی نفرت اور تقسیم کی سیاست کو رد کر چکے ہیں۔

ایم کیو ایم کی تعصب، نفرت اور بدبودار سیاست کا جنازہ نکل چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام ایم کیو ایم کے ڈراموں کو مسترد کرچکے ہیں، اب یہ چیخ و پکار بھی انہیں دوبارہ زندہ نہیں کرسکتی۔

جو لوگ عوام کے حقوق کے نام پر کراچی کو یرغمال بناتے رہے اب وہ لوگ دوبارہ کراچی کا امن تباہ کرنے پر تلے ہیں، انہیں شرم آنی چاہیے، ڈاکٹر فاروق ستار پہلے یہ بتائیں کہ اقتدار میں ہوتے ہوئے کراچی کے لیے سوائے تباہی اور لسانی سیاست کے کیا کیا؟۔

سعدیہ جاوید نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار کی پریس کانفرنس سے واضح ہوگیا کہ ایم کیو ایم کراچی میں امن نہیں چاہتی، کراچی کو تقسیم کرنے کی سازشیں ناکام ہوچکی ہیں۔