غزہ:غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحتحماس نے 3 اسرائیلی قیدیوں کورہا کردیا، جواب میں 369 فلسطینیوں کو اسرائیلی عقوبت خانوں سے طویل قید کے بعد رہائی مل گئی۔معاہدے کے پہلے مرحلے کے قیدیوں کی چھٹی کھیپ میں مجموعی طور پر مردو خواتین اور بچوں سمیت 369 قیدیوں کو رہا کیا گیا۔ان میں 29 مغربی کنارے کے، بیت المقدس اور اس کے مضافات سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان میں سے 24 کو ملک بدر کر دیا گیا تھا، اس کے علاوہ غزہ سے تعلق رکھنے والے333 قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی گئی۔
رہائی پانے والے قیدیوں کو لے جانے والی ایک بس بین الاقوامی ریڈ کراس کی نگرانی میں رام اللہ شہر کی طرف روانہ ہوئی، جہاں قیدیوں کے اہل خانہ سمیت فلسطینیوں کا ہجوم اپنے رہائی پانے والے بھائیوں کے استقبال کے لیے محمود درویش میوزیم کے سامنے جمع تھا۔ 4 قیدیوں کو ان کی صحت کی سنگینی کے پیش نظر استقبالیہ کیمپ سے اسپتال منتقل کیا۔رہائی پانے والے قیدیوں نے بتایا کہ قابض اسرائیل نے انہیں جنگ کے دوران انتہائی گھناو¿نے تشدد، بدسلوکی اور فاقہ کشی کا نشانہ بنایا۔
دریں اثناءغزہ میں تباہ شدہ مکانات کے ملبے تلے سے 25 شہداءکی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جبکہ ہزاروں تا حال لاپتا ہیں،فلسطینی وزارت صحت نے غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں میں 25 شہداءکی لاشیں منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد شہداءکی تعداد 48 ہزار 264 ہوگئی ہے۔دوسری طرف بے گھر فلسطینیوں کی تباہ شدہ گھروں کی طرف واپسی کا سلسلہ جاری ہے ،
غزہ میں اسرائیل کی جنگ روکنے کے لیے کیے گئے معاہدے پر عملدرآمد شروع کرنے کے بعد سے بے گھر کیے گئے فلسطینی لاکھوں کی تعداد میں اپنے تباہ شدہ مکانوں اور گھروں کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ تاہم انہیں وہاں رہتے ہوئے پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ادھرمقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر طولکرم میں نور شمس کیمپ میں قابض اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں تین فلسطینی شہید ہوگئے۔